پنجاب اورسندھ شدید گرمی کی لپیٹ میں،چترال میں بارش و برفباری

لاہور/کراچی/چترال:پنجاب بھر میں گرمی کی شدت نے عوام کو بے حال کر دیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے بھی اس سلسلے میں بری خبر سنا دی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت بیشتر شہروں میں موسم خشک اور درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید گرمی اور بارش نہ ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔

گرمی میں اضافے کے باعث گھروں، دفاتر اور تجارتی مراکز میں ایئر کنڈیشنرز کا استعمال کئی گنا بڑھ چکا ہے جب کہ توانائی کے استعمال میں اضافے کے ساتھ ساتھ بجلی کی طلب میں بھی واضح اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 22 سے 23 ڈگری جب کہ زیادہ سے زیادہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

ہوا میں نمی کا تناسب کم ہو کر صرف 20 فیصد رہ گیا ہے، جو جسمانی تکلیف اور پانی کی کمی کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔ ادھرسندھ میں گرمی کی لہر شروع ، لاڑکانہ، حیدرآباد، سکھر، جیکب آباد شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ کراچی میں درجہ حرارت 41اور شدت 47جیسی محسوس کی گئی۔ لاڑکانہ کا 42ڈگری 45ڈگری کی شدت جیسا ہوگیا۔

حیدرآباد میں 39شدت کی گرمی 43، سکھر میں41شدت کی گرمی 44، جیکب آباد مین 39شدت کی گرمی 43، سبی میں 39شدت کی گرمی 42، بہاول پور میں 38شدت کی گرمی 41اور لاہور میں 37شدت کی گرمی 41ڈگری سینٹی گریڈ کی محسوس کی گئی۔شہر قائد میں شدید گرمی کے باعث ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے۔

جناح ہسپتال میں اس حوالے سے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، جہاں 22 بستروں پر مشتمل ہیٹ اسٹروک کے پیش نظر آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس وارڈ میں گرمی کی شدت سے متاثر مریضوں کو فوری علاج فراہم کرنے کی سہولت موجود ہے۔انچارج ایمرجنسی ڈاکٹر عرفان نے بتایا کہ جناح ہسپتال میں قائم کیے گئے آئسولیشن وارڈ میں تمام انتظامات مکمل ہیں اور مریضوں کے علاج کے لیے ضروری ادویات اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔

دوسری جانب چترال میں بارش و برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا جبکہ خیبر پختونخوا میں موسم غیر یقینی ہے۔ مختلف مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی اور ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان بھی پہنچا ہے ۔ چترال اور گرد و نواح میں حالیہ بارشوں اور بالائی علاقوں میں برفباری نے ایک بار پھر سرد موسم کی واپسی کی نوید سنادی ۔ پہاڑوں پر سفید چادر بچھ گئی ہے جب کہ نشیبی علاقوں میں تیز بارش اور ژالہ باری نے مقامی زراعت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

چترال کی خوبصورت کالاش ویلیز میں شدید ژالہ باری کے باعث پھلوں کے باغات اور مختلف فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ تیار فصلیں چند منٹ کی ژالہ باری میں تباہ ہو گئیں، جس سے معیشت پر براہ راست اثر پڑے گا۔

علاوہ ازیں مسلسل تیز بارشوں کے سبب چترال کے ندی نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ کچھ علاقوں میں برساتی نالے سیلابی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، جس سے مقامی افراد کو نقل و حرکت میں دشواری کا سامنا ہے۔