اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سالانہ حج کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حج کا انتظام ہمیشہ عبادت سمجھ کر کیا ہے اوراس حوالے سے ہمیشہ علمائے کرام سے مشاورت لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایام حج میں تمام تر انتظامات کی نگرانی میں خود کروں گا، عازمین حج کو تمام سہولیات فراہم کریں گے، وزیراعظم کی ہدایت پر مکہ اور مدینہ حج انتظامات دیکھنے گیا تھا۔
پاکستان سے سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج کے لیے جانے والے عازمین ہمیشہ ناقص انتظامات اور عدم تعاون کی شکایات کرتے رہے ہیں، تاہم اس بار وفاقی وزیر مذہبی ا مور نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے۔
وفاقی دارالحکومت میں سالانہ حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار یوسف نے کہا کہ وزارت مذہبی امور کمرشل وزارت نہیں ہے، ہمارا مقصد نظریہ پاکستان و اسلام ہے ۔ حج کے حوالے سے بڑی پریشانی ہے، گزشتہ دور میں جب ذمہ داری سنبھالی گئی تو 2013ء میں 5ہزار رہ گیا ، مگر اس کے بعد 2016ء تک ہمارے پاس 5لاکھ تک درخواستیں موصول ہوئیں، جس کی وجہ کم پیکیج و اچھے انتظامات تھے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اس بار ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے کیوں کہ سعودی حکام کی طرف سے مساوی انتظامات ہیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے بھی اب ہم کوئی کمی کوتاہی نہیں برتیں گے ۔سردار یوسف کا کہنا تھا کہ ٹائم لائن پر جو ہدایات تھیں اسی پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
جو بھی کچھ ہوا ہے اس میں سعودی حکام نہیں پاکستان کی کوتاہی ہے ۔ جس جس مد میں پورٹل کے ذریعے جو پیسہ گیا ہے وہ ضائع نہیں ہوگا ۔ اس سے ہٹ کر جو ہے اس کو سلجھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودیہ میں پاکستانی سفیر نے بھی یقین دلایا ہے کہ ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ وزیراعظم نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کی رپورٹ جمع ہوچکی ہے اس کی روشنی میں جو ہدایات ہونگی عمل کریں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے ۔ وزیر اعظم نے مجھے اچھا حج کرانے کی ذمہ داری دی ہے ۔ میں نے خود سعودی عرب جاکر انتظامات کا جائزہ لیا ہے اور مجھے پتا چلا ہے کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین حج رہ رہے ہیں ۔
میں نے اور علامہ طاہر اشرفی نے اپنی بساط کے مطابق 67ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کرانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار نے بھی کوشش کی ۔ سعودی وزیر حج کی کوششوں سے پاکستان کو 10 ہزار حاجیوں کا کوٹہ مل گیا ۔ سعودی عرب نے ایک لاکھ 2ہزارحج کوٹہ کا بتایا ۔
میں نے سعودی حکومت کو درخواست کی کہ ہمدردی سے تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں ، جس پر سعودی حکومت نے 10ہزار عازمین کی اجازت دی ۔ یہ 10ہزار کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے ۔ کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کررہے ہیں جو درست نہیں۔ وفاقی مذہبی امور سردار محمد یوسف نے رواں سال 67ہزار پاکستانی عازمین کے حج سے محروم رہ جانے کی وجہ بتادی۔
سردار یوسف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز سعودی حکومت کے نئے نظام کو سمجھ نہیں سکے، نجی ٹور آپریٹرز کو وزارت نے باقاعدہ ہدایت کی تھی کہ وقت پرپیسے بھیجیں۔وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ الاٹمنٹ کی خریداری کیلئے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی 14فروری کا وقت دیا گیا، بعدمیں توسیع کی گئی، جن کمپنیوں نے وقت پر رقوم بھیج دیں انہیں اجازت مل گئی۔