ن لیگ ،پی پی کا مسائل بات چیت سے حل،ساتھ چلنے پر اتفاق

لاہور/اسلام آباد/کراچی:پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مسائل بات چیت سے حل کرنے اور ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہاکہ ملکی حالات کے پیش نظر ہم نے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے جبکہ اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر اپنے تحفظات بھی بتائے ہیں۔حسن مرتضیٰ نے کہاکہ ہم نے گورننس سے متعلق اپنے تحفظات بھی سامنے رکھے ہیں جبکہ زراعت اور گندم سے متعلق بھی بات چیت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج کے اجلاس میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے، مسائل سے متعلق مزید آگے بڑھیں گے۔ اگر نئی نہریں نکالی جائیں گی تو ان کے لیے پانی کہاں سے آئیگا، ہم اپنے موقف پر کھڑے ہیں، امید ہے کہ گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔

اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پانی میں کمی ہوئی ہے، سندھ اور پنجاب اپنے پانی کے قانونی حصے کے مطابق بات کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا فارمولا طے ہے، بتایا گیا ہے کہ 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب کے کچھ علاقوں میں بھی پانی کی قلت کا مسئلہ سامنے آرہا ہے، ہمیں اس معاملے پر ٹیکنیکل چیزوں کو سمجھنا چاہیے۔قبل ازیں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان پاور شیئرنگ کے امور پر کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس گورنر ہائوس لاہور میں ہوا، اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کی۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف ،ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی ، مرتضیٰ حسن جبکہ ن لیگ کی جانب سے مشیر وزیراعظم راناثنااللہ، ملک محمد احمد خان، سینئر وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئے جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آن لائن شرکت کی۔

دوسری جانب وفاق اور سندھ کے درمیان متنازعہ کینالز کے معاملے پر سیاسی درجہ حرارت میں کمی آنے لگی ۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنمائوں نے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کر لیا۔

رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت سندھ کے تحفظات دور کرنے کے لیے مکمل طور پر سنجیدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تمام تحفظات خصوصاً کینالز کے حوالے سے افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں۔

اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے اس رابطے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کینالز کے معاملے پر ہر فورم پر اپنا موقف پیش کر چکی ہے اور ہمیں پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کی طرف سے اس پر شدید تحفظات ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم کی خواہاں ہے اور وفاق سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔