لاہور:لاہور میں مطالبات کی منظوری کے لیے گرینڈ ہیلتھ الائنس کا 12 روز سے دھرنا جاری، وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش میں پولیس سے مڈ بھیڑ ہوگئی، پولیس نے لاٹھی چارج اورواٹرکینین کا استعمال کیا۔ متعدد مظاہرین گرفتار ہوگئے۔
مظاہرین کو الحمراہال کے قریب روک لیا گیا، گرمی کی شدت سے بیشتر مظاہرین بے ہوش ہوگئے۔لاہور میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کا 12 دن سے احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے تمام رکاوٹیں توڑ دیں، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کر دیا۔
12 روز سے احتجاج کرنے والے گرینڈ ہیلتھ الائنس مظاہرین کی وزیراعلیٰ آفس کی جانب پیش قدمی کی تو پولیس نے واٹر کینن اور رکاوٹیں کھڑی کر کے مظاہرین کو الحمرا ہال کے قریب روک دیا۔گرمی کی شدت کے باعث بیشتر مظاہرین بے ہوش ہوگئے، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی کی بھی حالت خراب ہو گئی۔ بے ہوش مظاہرین کو موقع پر ہی طبی امداد کی گئی۔پولیس وائی ڈی اے صدر شعیب نیازی اورسلمان حسیب کو ساتھ لے گئی۔
ڈی ایس پی سول لائنز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کو مذاکرات کے لیے لے کر جا رہے ہیں۔ڈاکٹر شعیب نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس مذاکرات کا کہہ کر لے جا رہی ہے، اگر ہمیں گرفتار کیا جاتا تو دھرنا جاری رہے گا۔گرینڈ ہیلتھ الائنس نے کل سے او پی ڈی کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے دھرنا جاری رکھیں گے۔