اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چو دھری کا کہنا ہے 30 اپریل کے بعد کوئی غیر ملکی ویزے کے بغیر پاکستان میں نہیں رہے گا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی اور 30 اپریل کے بعد کوئی غیر ملکی ویزے کے بغیر پاکستان میں نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو ملازمت، گھر یا دکان کرائے پر دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ افغان حکومت سے رابطے میں ہیں، بات چیت کے لیے نائب وزیراعظم کی قیادت میں ایک وفد افغانستان جارہا ہے۔ 40 سال تک افغان بھائیوں کی دل کھول کر میزبانی کی، دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں جہاں بغیر ویزے کے رہا جائے۔
طلال چودھری نے مزید کہا کہ 10 لاکھ امریکی ہتھیار میں سے کچھ دہشت گرد گروپوں کے ہاتھ لگے، امریکی ہتھیار سے متعلق خبریں ہمارے مؤقف کی تائید ہے۔ پاکستان میں موجود 75 فیصد افغانیوں کے پاس کوئی دستاویزات موجود نہیں، ٹرانزٹ پوائنٹس پر افغانیوں کو تمام سہولیات دی جاتی ہیں۔
ٹرانزٹ پوائنٹس سے افغانیوں کو ٹرانسپورٹ دی جاتی ہے تاکہ وہ عزت سے اپنے ملک جائیں پاکستان اور افغانستان سے آنے والی خبروں کی تحقیق کرتے ہیں اور پھر اس کی تصدیق کی جاتی ہے، کسی بھی قسم کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے، وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی ساری اکائیاں اس معاملے میں معاون ہیں، چاروں صوبے وفاق کے ساتھ معاونت کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں یہ عمل مزید تیز ہو گا، ہم نے افغانستان سے کہا ہے کہ آپ اپنے شہریوں کو باعزت طور پر اپنے ملک لے کر جائیں،ہمسایہ ملک کے طور پر ہم اس رشتے کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
کسی بھی ملک میں جانے کیلئے پاسپورٹ اور ویزا ضروری ہے تو پاکستان کیلئے بھی ضروری ہے، افغانستان کی عبوری حکومت نے ایک معاہدہ کیا ہے کہ ان کی زمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔
واضح رہے پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور یکم اپریل سے اب تک 40 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو واپس بھیجا گیا ہے۔