غزہ لہولہان،تین دن میں 591شہید،1042زخمی

غزہ:اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ طور پر جنگ بندی ختم کرنے کے بعد فلسطینی عوام پر بمباری، زمینی حملوں اور گولہ باری کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایاکہ محض تین دنوں میں 591 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 200 معصوم بچے شامل ہیں۔
جارحیت کے نتیجے میں 1042 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے رفح میں بھی زمینی آپریشن اور شمالی علاقوں کی طرف پیش قدمی کی جس کے سبب بے گھر فلسطینی پھر سے علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی مرکزی شمالی،جنوبی شاہراہ پر ٹریفک پر پابندی لگا دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے ایکس پر کہاکہ شمالی اور جنوبی حصوں کے درمیان سیکورٹی زون کو وسعت دینے کے لیے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی دفاعی افواج کے فوجیوں نے وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں ہدفی زمینی کارروائی شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والی ایک پریس ریلیز میں سرکاری میڈیا آفس نے وضاحت کی کہ قابض اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح سے غزہ کی پٹی میں درجنوں بار اجتماعی قتل عام کیا ہے، جس میں براہ راست اور بغیر کسی وارننگ کے شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے،اسانہوں نے نشاندہی کی کہ متاثرین کی ایک نامعلوم تعداد ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہے، امدادی ٹیمیں ایندھن کی کمی اور سول ڈیفنس کے آلات کے مفلوج ہونے کی وجہ سے انہیں نکالنے میں ناکام ہیں۔
رفح کے شابورہ علاقے میں اسرائیلی فوج کی زمینی یلغار سے شہر کے مختلف حصے کھنڈر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ گنجان آباد علاقے میں رہنے والے ہزاروں بے گھر افراد، جو پہلے ہی جنگ کے خوف میں زندگی گزار رہے تھے، اب مزید ظلم کا شکار ہو رہے ہیں۔
یہ وحشیانہ حملے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کیے جا رہے ہیں، جہاں فلسطینی افطار کے بجائے ملبے تلے دبے اپنے پیاروں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، جبکہ امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔