مریض روزے کا فدیہ کب ادا کرے؟

سوال
بیماری کی وجہ سے اگر انسا ن روزہ رکھنے سے قاصر ہے تو فدیہ کب ادا کرے ؟روزے سے پہلے یا دورانِ ماہِ رمضان کسی وقت؟

جواب
صورتِ مسئولہ میں روزوں کا فدیہ رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی ادا کیا جاسکتا ہے۔ رمضان شروع ہوتے ہی پورے مہینے کا ایک ساتھ دینا بھی جائز ہے۔ فدیہ کے سلسلے میں یہ بات ملحوظ رہنی چاہیے کہ روزوں کا فدیہ اسی صورت میں جائز ہے جب کسی کے ذمہ قضا روزے باقی ہوں اور اس کا انتقال ہو جائے، یا وہ اس قدر بیمار ہو جائے کہ اب اس کے صحت یاب ہونے کی اُمید نہ رہے تو ایسے حد درجہ عمر رسیدہ شخص کی طرف سے اس کے قضاء روزوں کا فدیہ ادا کیا جائے گا۔ لیکن اگر وہ شخص حیات ہے اور بیمار تو ہے، لیکن اس قدر بیمار ہے کہ وہ ایک ایک دو دو کرکے وقفہ وقفہ سے روزے رکھ سکتا ہے تو اس کے ذمے روزہ کی قضاء ہی ضروری ہوگی، فدیہ ادا کرنے سے ذمہ ختم نہیں ہوگا، لہٰذا اگر کوئی شخص روزے رکھنے پر بالکل قادر نہیں اور اس کے صحت مند ہونے کا امکان بھی نہیں ہے تو ہر روزے کے بدلے صدقۂ فطر کی مقدار پونے دوکلو گندم فقراء و مساکین پرصدقہ کرنا واجب ہے۔ فدیہ میں صدقۂ فطر کی طرح گندم کے بجائے اس کی قیمت بھی ادا کرنا جائز ہے۔ (بشکریہ دارالافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاون)