وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پراجیکٹ کے طور پر لاکر ملک کو نقصان پہنچایا گیا، فیض حمید سانحہ 9 مئی کے ڈائریکٹر تھے ،فیض حمید کو جو سزا ہوئی وہ مکافات عمل ہے،میرا خیال ہے فیض حمید کا سیاسی مداخلت کا کیس ملٹری کورٹ میں ہی چلے گا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف، شہباز شریف، مریم نواز، احسن اقبال اور مجھ سمیت دیگر رہنمائوں پر جھوٹے مقدمات بنے۔
جب لیگی رہنمائوں کو سزائیں ہورہی تھیں اس وقت فیض حمید سیاہ سفید کے مالک تھے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیض حمید کی اپروول سے سزائیں دی جاتی تھیں وہ بذات خود چیزیں دیکھتے تھے، جیسا انسان کرتا ہے ایک دن اسے اسی چیزوں کا سامنا ہوتا ہے اللہ سے ڈرنا چاہیے۔وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ نوازشریف کا موقف ہے کہ پاکستان 2017ء میں ٹریک پر آچکا تھا، 2017ء میں بانی پی ٹی آئی کو پراجیکٹ کے طور پر لاکر ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔جنرل (ر)قمرباجوہ، فیض حمید اور دیگر لوگوں کی مدد سے بانی پی ٹی آئی کو لانچ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی پراجیکٹ کو لانے میں ثاقب نثار اور دیگر رفقا بھی شامل تھے، فیض حمید بھی اکیلے نہیں ان کے ساتھ قمر باجوہ سمیت اور لوگ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 12اکتوبر1999ملکی تاریخ میں نہ آتا تو ملک 10سال پہلے بہت بہتر حالت میں ہوتا، قمر باجوہ جب طاقت میں تھے تو اس وقت بھی نوازشریف کہتے رہے کہ اس ساری صورتحال کے آپ ذمہ دار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ جو چیزیں راز ہوتی ہیں وہ راز رہتی ہیں، میاں صاحب جانتے ہیں کہ کون کیا کہتا تھا، 9مئی اور آرمی چیف کی تعیناتی کے وقت لانگ مارچ میں فیض حمید کا بہت عمل دخل تھا۔فیض حمید لانگ مارچ اور 9 مئی واقعات کے ڈائریکٹر تھے، 9 مئی سمیت دیگر معاملات کی تفتیش کا عمل پہلے سے جاری ہے۔

