کراچی/ اسلام آباد:رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی کو بھی پر لگ گئے ہیں،ناجائز منافع خوروں نے سبزیوں، پھلوں اور ضروری استعمال کی اشیا کے نرخ بڑھا دیے ہیں رمضان اور بچت بازاروں میں بھی خریداروں نے انتظامیہ سے چیزوں کی کوالٹی بہتر کرانے اور قیمتیں کم کرانے کا مطالبہ کیاہے۔
کراچی میں کیلے کی سرکاری قیمت 148 روپے درجن ہے تاہم 350روپے فی درجن کے حساب سے فروخت جاری ہے۔ گولڈن سیب 219 روپے فی کلو کے بجائے300 روپے میں فروخت جاری ہے۔ آلوکی سرکاری قیمت 58 فی کلو روپے مقرر، 100 روپے میں فروخت، پیاز58 کے بجائے80 روپے فی کلو میں فروخت جاری ہے۔مہنگائی اور گراں فروشی سے شہری پریشان ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنرز پرائز کنٹرول مجسٹریٹ گراں فروشی روکنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ سبزیوں میں آلو دوئم 45 کے بجائے 80 سے 100 روپے فی کلو، پیاز 70 کے بجائے 120 روپے، ٹماٹر 40 کے بجائے 100 روپے، لہسن دیسی 600 کے بجائے 800 روپے اور ادرک 370 کے بجائے 600 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔
شملہ مرچ اور بھنڈی 300 روپے، میتھی 100 روپے اور کریلے 300 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ پھلوں میں کیلا 300 روپے درجن اور کھجور ایک ہزار روپے کلو تک پہنچ گئی۔ خربوزہ 250 سے 300 روپے فروخت ہو رہا ہے۔
مرغی کا گوشت 625 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جبکہ بکرے کا گوشت 2500 اور گائے کا گوشت 1200 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا نے گراں فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔
ڈی سی کا کہنا تھا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز پرائز کنٹرول مجسٹریٹس گراں فروشوں کے خلاف کارروائیاں تیز کریں، روزانہ کی بنیاد پر گراں فروشی کرنے والوں کو جیل بھجوانے کے ساتھ بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ رمضان میں گراں فروشی کو کنٹرول کرے۔
ادھرگیس کمپنیوں کے اعلانات کے باوجود مختلف شہروں میں رمضان المبارک کی پہلی سحری میں گیس غائب رہی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نجی ٹی وی کے مطابق گیس فراہمی کے اداروں نے ماہ رمضان المبارک میں سحر اور افطار کے اوقات میں گیس فراہمی کے اعلانات کیے تھے۔
تاہم پہلی سحری پر کئی شہروں میں سحری کے وقت گیس غائب رہی اور لوگوں کو سحری کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی اور راولپنڈی کے کئی علاقوں میں گیس نہ ہونے کے باعث خواتین کو گھروں میں سحری کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہوٹلوں پر عوام کا رش لگ گیا۔ کراچی کے علاقوں رفاہ عام سوسائٹی ملیر، ناظم آباد، گلبہار اور رنچھوڑ لائن میں گیس غائب رہی۔
راولپنڈی کے علاقوں سکستھ روڈ، سیٹلائٹ ٹاون، راو ڈھوک کشمیریاں، ڈھوک پراچہ، سروس روڈ کے علاقوں میں بھی سحری میں لوگ گیس کا انتظار کرتے رہے۔ اس کے علاوہ ڈھوک کالا خان، خرم کالونی، صادق آباد میں بھی چولہوں میں گیس نہ آئی۔ دیگر کئی علاقوں میں بھی گیس بندش کی اطلاعات ملی ہیں۔ سحری کے اوقات میں گیس نہ ہونے کے باعث خواتین کو سحری کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
متاثرہ علاقوں میں ہوٹلوں پر سحری کے لیے تیار پراٹھے، انڈے اور چائے کی خریداری کے لیے لوگوں کا رش لگ گیا۔ کئی علاقوں میں سحری دستیاب نہ ہونے پر لوگوں نے بغیر سحری پہلا روزہ رکھا۔ واضح رہے کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی نے اور سوئی سدرن گیس کمپنی نے ماہ رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے اوقات میں بلاتعطل گیس کی فراہمی کا اعلان کیا تھا لیکن اس اعلان پر پہلے روز ہی عملدرآمد نہ ہوسکا۔