واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن کو عہدے سے فارغ کر دیا۔
جنرل چارلس براؤن امریکی فضائیہ میں فائٹر پائلٹ کی حیثیت سے تاریخ ساز عہدیدار سمجھے جاتے ہیں اور فوج میں مختلف نسلوں اور صنفی برابری کے چیمپئن مانے جاتے تھے، وہ امریکی فوج میں دوسرے سیاہ فام جنرل تھے جو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کے عہدے تک پہنچے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا جنرل چارلس براؤن کے 16 ماہ کے دور میں یوکرین اور مشرق وسطیٰ کی جنگوں میں پھنسا رہا۔ صدر ٹرمپ نے ائیر فورس کے لیفٹیننٹ جنرل ڈین رازین کین کو چارلس براؤن کی جگہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے محکمہ دفاع میں 5 ہزار چھانٹیاں کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین سے 500 ارب ڈالر معاوضہ طلب کرتے ہوئے کہا کہا ہم نے یوکرین جنگ پر اپنا خزانہ خرچ کیا۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی اپنی امریکی سرمایہ کاروں کو معدنیات تک رسائی دینے کے لیے آمادہ ہو گئے ہیں۔ادھرکانگریس میں اس فیصلے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
مسی سیپی کے ریپبلکن سینیٹر راجر وکر نے جنرل براؤن کی خدمات کو سراہا، لیکن جنرل کین کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ڈیموکریٹ سینیٹر جیک ریڈ نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘فوجی قیادت کو سیاسی وفاداری کے اصول پر پرکھنا اور تنوع و جنس کی بنیاد پر فیصلے کرنا فوجی اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت کو نقصان پہنچائے گا۔