عوامی مشغولیت اور تفریحی تقریبات کے انعقاد میں پاک فوج کا کردار

پاک فوج کی کھیلوں اور جسمانی تندرستی کو فروغ دینے کی بھی ایک بھرپور تاریخ ہے۔ یہ نوجوانوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی اور صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے متعدد کھیلوں کے مقابلوں اور ٹورنامنٹس کا انعقاد کرتی ہے۔ انٹر سروسز اسپورٹس ٹورنامنٹ، جو سالانہ بنیادوں پر منعقد ہوتے ہیں، ایتھلیٹکس، باکسنگ، کشتی اور شوٹنگ جیسے کھیلوں میں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے کھلاڑیوں کو پیش کرتے ہیں۔

آرمی میراتھن جو بڑے شہروں میں ایک مقبول تقریب ہے، پیشہ ور کھلاڑیوں اور شوقیہ دوڑنے والوں دونوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جس سے تندرستی اور صحت مند زندگی کو فروغ ملتا ہے۔ فوج اکثر قومی سطح کے مقابلوں کے انعقاد کے لیے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ساتھ شراکت کرتی ہے، جو کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتی ہے۔ یہ ایونٹس نہ صرف اسپورٹس مین شپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں بلکہ مستقبل کے چیمپئنز کو دریافت کرنے اور تیار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ پاک فوج نے عوام کی تفریح اور قوم کے ورثے کو منانے کے لیے مختلف قسم کے ثقافتی پرفارمنسز کا اہتمام کیا ہے۔ ان تقریبات میں اکثر معروف سماجی و ادبی شخصیات شرکت کرتی ہیں۔
جشن بہار، اسلام آباد میں منعقد ہونے والا ایک موسم بہار کا تہوار ہے، جس میں پھولوں کی نمائشیں ہوتی ہے۔ لوک میلہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوک اینڈ ٹریڈیشنل ہیریٹیج کے اشتراک سے منعقد ہونے والا ایک لوک میلہ، پاکستان بھر کی روایتی دستکاری اور فنون لطیفہ کو اجاگر کرتا ہے۔ مزید برآں، پاکستان آرمی بینڈ اکثر عوامی تقریبات میں حب الوطنی کے گیت اور مقبول دھنیں بجا کر پرفارم کرتا ہے۔ یہ تقریبات فنکاروں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور عوام کو اعلیٰ معیار کی تفریح فراہم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتی ہیں۔ بحران کے وقت، پاکستانی فوج امداد اور بحالی کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اکثر متاثرہ برادریوں کے جذبے کو بلند کرنے کے لیے عوامی مشغولیت کی سرگرمیوں کو شامل کرتی ہے۔ 2005ء کے کشمیر کے زلزلے کے بعد فوج نے طبی دیکھ بھال، خوراک اور پناہ گاہ فراہم کرنے والے امدادی کیمپ قائم کیے، جبکہ حوصلے بڑھانے کے لیے تفریحی پروگرام بھی منعقد کیے۔ 2010ء کے سیلاب کے دوران فوج نے امدادی کیمپ قائم کیے اور بے گھر ہونے والے خاندانوں کی جذباتی طور پر مدد کرنے کے لیے کمیونٹی تقریبات کا اہتمام کیا۔ وبائی مرض کے دوران فوج نے تنہائی اور تناؤ کو دور کرنے میں مدد کے لیے چھوٹے پیمانے پر تفریحی تقریبات کے ساتھ ساتھ خوراک اور طبی سامان تقسیم کیا۔ یہ کوششیں قوم کی فلاح و بہبود کے لیے فوج کے عزم کی نشاندہی کرتی ہیں۔
پاکستانی فوج باقاعدگی سے عوام کو تعلیم دینے اور اہم مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تقریبات کا اہتمام کرتی ہے۔ اکثر لوگوں کو مشغول کرنے کے لیے تفریحی عناصر کو ملاتی ہے۔ دیہی علاقوں میں مفت طبی کیمپوں کو حفظان صحت اور غذائیت سے متعلق آگاہی سیشنوں کے ساتھ جوڑا جاتا ہے اور تفریحی سرگرمیاں مؤثر طریقے سے کلیدی پیغامات پہنچاتی ہے۔ درخت لگانے کی مہمات اور صفائی کی مہمات کو فروغ دیتی ہے۔ غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ شراکت میں فوج منشیات کے استعمال کے خطرات جیسے موضوعات پر سیمینارز اور ورکشاپس کی میزبانی کرتی ہے جن میں اکثر موٹیویشنل تقریریں اور تفریحی پروگرامز شامل ہوتے ہیں۔ پاک آرمی کے تحت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) ایسی تقریبات کا اہتمام کرتی ہے جو دانشورانہ گفتگو اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دیتی ہیں۔ عالمی سلامتی کے چیلنجوں اور جغرافیائی سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے دنیا بھر کے ماہرین کو مدعو کیا جاتا ہے ۔مباحثوں کے مقابلے بھی منعقد کیے جاتے ہیں جو طلبا میں تنقیدی سوچ اور عوامی تقریر کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ پاکستانی فوج اکثر ملک بھر کے فوجی اڈوں پر ‘اوپن ہاسز’ اور ‘فیملی ڈیز’کی میزبانی کرتی ہے جو شہریوں کو فوجیوں کے ساتھ بات چیت کرنے، فوجی زندگی کے بارے میں جاننے اور مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ عوام فوجی سازوسامان اور حربوں کے مظاہرے دیکھ سکتے ہیں، جبکہ خاندان تفریحی میلوں کی رائیڈز، کھیلوں اور کھانے کے اسٹالوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ پاکستان بھر سے روایتی دستکاری، لباس اور نمونوں کی نمائش بھی تجربات میں اضافہ کرتی ہے۔
اس طرح کی تقریبات کی ایک حالیہ مثال مظفر آباد، آزاد کشمیر میں منعقدہ تین روزہ کشمیر کلچرل فیسٹیول اور پینٹنگ مقابلہ تھا، جس کا اہتمام پاک فوج نے مظفر آباد کی ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے کیا تھا۔ فوج اور انتظامیہ کے سینیئر افسران کے ساتھ ساتھ مظفر آباد کے مقامی باشندوں نے بڑی تعداد میں اس ایونٹ میں شرکت کی۔ اپنی تقریروں اور خیالات کے اظہار کے دوران مقررین، مہمانوں اور شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں دشمن سوشل میڈیا کے ذریعے منفی پروپیگنڈا پھیلا کر نوجوان نسل کے ذہنوں کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ قومی مفادات اور تحریک آزادی کشمیر کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا کو مثبت طریقے سے استعمال کریں۔ پروگرام کے اختتام پر مختلف مقابلوں کے فاتحین کو انعامات سے نوازا گیا۔ تین روزہ میلے میں کشمیری ثقافتی اسٹال، روایتی کھانے، بچوں کی تفریح اور مصوری کے مقابلے شامل تھے۔ اس میلے کا مقصد کشمیری ثقافت کو فروغ دینا اور بچوں کی فنکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ شرکا نے کشمیر کلچرل فیسٹیول کے انعقاد پر پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے کشمیری ثقافت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
آج کے ڈیجیٹل دور میں پروپیگنڈا اور جعلی خبروں کا تیزی سے پھیلاؤ عوامی تاثر اور قومی سلامتی کو بہت زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے فوج اور شہریوں کے درمیان مضبوط تعاملات کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ مستقل مشغولیت اعتماد، شفافیت اور باہمی افہام و تفہیم پیدا کرنے میں مدد کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ عوام اچھی طرح سے باخبر رہے اور معلومات کا تنقیدی جائزہ لے سکے۔ عوامی تقریبات، تعلیمی پروگراموں اور کھلی مواصلات کے ذریعے فوج درست معلومات پیش کر سکتی ہے، جھوٹے بیانیے کو دور کر سکتی ہے اور قومی اتحاد کو فروغ دے سکتی ہے۔ اپنے تعلقات کو مضبوط بنا کر فوج اور شہری غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور رائے عامہ کو ہیرا پھیری سے بچانے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔ پاک فوج نے عوامی مشغولیت اور تفریحی تقریبات کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو اتحاد، حب الوطنی اور برادری کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے اپنی لگن کا مظاہرہ کرتی ہے۔ ثقافتی تہواروں، کھیلوں کے مقابلوں اور خیراتی سرگرمیوں جیسے اقدامات کے ذریعے فوج نے نہ صرف تفریح فراہم کی ہے بلکہ شہریوں اور فوج کے درمیان تعلقات کو بھی مضبوط کیا ہے۔
اپنی تنظیمی مہارت کو بروئے کار لاتے اور ملک بھر میں قومی فخر اور یکجہتی کے احساس کو فروغ دیتے ہوئے پاک فوج سماجی بہبود کے لیے بامعنی تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس طرح کے اقدامات کا عوام کی طرف سے پرتپاک خیرمقدم کیا جاتا ہے اور وہ اس نوعیت کی مزید تقریبات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہیں۔