اسلام آباد :وفاقی حکومت قرضوں کا بوجھ کم کرنے میں کامیاب ہوگئی،وزارت خزانہ کی دستاویز میں بتایاگیاہے کہ 2022ء میں جی ڈی پی کا73.9فیصد قرض اب گھٹ کر67.2 فیصد رہ گیا۔
یہ شہباز شریف حکومت کی اہم کامیابی اور قرضے کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہے۔ قانون کے مطابق جی ڈی پی کی مناسبت سے قومی قرض کو60 فیصد سے کم رہنا چاہیے تاکہ قرضے اور ان پرسود پاکستانی معیشت کیلئے نقصان دہ نہ ہوں۔
میڈیارپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی دورحکومت میں بے دریغ قرضے لینے کے رجحان نے بھی مہنگائی بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔پی ٹی آئی جب برسراقتدار آئی تو پاکستان پر قومی قرض 24,950 ہزار ارب روپے تھا۔
تاہم اس کے تین سال آٹھ ماہ کے دور میں 20,558 ہزار ارب کا بیرونی اور اندرونی قرض لیا گیا جس کے بعد قومی قرض 45,538 ہزار ارب تک جا پہنچا۔ آنے والی حکومتیں اسے کم نہ کر سکیں اور وہ اب 71,200ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے۔