جدہ: سعودی وزارت حج و عمرہ نے نئی عمرہ پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق آئندہ ہفتے سے کیا جا رہا ہے۔
سعودی وزارت حج عمرہ ویزے سے متعلق نئی تبدیلی کرنے جارہی ہے جس کے مطابق ویزا جاری کرانے کے بعد 30 دن کے اندر سعودی عرب آنا ضروری ہوگا ورنہ ویزا منسوخ ہو جائے گا۔
نئے قانون کے تحت ویزا ملنے کے بعد سعودی عرب میں داخلے سے قبل کی مدت 3 ماہ سے گھٹا کر ایک ماہ کی گئی ہے تاہم سعودی عرب میں داخل ہونے کے بعد عازمین کو قیام کے لیے پہلے کی طرح 3 ماہ کا وقت ہی ملے گا۔
قومی کمیٹی برائے عمرہ کے مشیر احمد باجعیفر نے کہا کہ ’عمرہ ویزے کی مدت کے حوالے سے جاری ہونے والے ضوابط کا آغاز آئندہ ہفتے تک ہو گا۔‘ ’اس کا مقصد حرمین شریفین میں غیر معمولی رش پر قابو پانا اور ان دونوں مقدس شہروں کی گنجائش کے مطابق زائرین کو عمرہ ویزے کا اجرا ہے۔‘
مشیر احمد باجعیفر کا کہنا ہے کہ بعض ممالک سے آنے والے زائرین عمرہ ویزہ دو یا تین ماہ قبل جاری کرا لیتے تھے اور آخری دنوں میں سعودی آتے ہیں، حرمین شریفین میں خاص طور پر رمضان المبارک کے دوران ازدحام دیکھنے میں آتا تھا۔
یاد رہے رواں برس عمرہ سیزن کا آغاز حج کے فوری بعد جون 2025 میں کر دیا گیا تھا، مختصر مدت کے دروان عمرہ زائرین کی آمد میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا محض پانچ ماہ کے دوران 40 لاکھ عمرہ ویزے جاری کیے گئے تھے۔
عمرہ سیزن کے دوران پاکستان سے آنے والے عمرہ زائرین سرفہرست رہے جبکہ دوسرے نمبر پر انڈونیشیا کے زائرین رہے۔ تیسرے نمبر پر بھارت پھر عراق کے زائرین رہے پانچواں نمبر مصر کا رہا۔
 
                        
 
             
                             
                             
                             
                             
                             
		
 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				