کشمیر صرف فوج نہیں، پوری قوم کی ذمے داری ہے، سرپرست اعلیٰ جامعہ الرشید

سرپرست اعلیٰ جامعہ الرشید مفتی عبد الرحیم نے کہا ہے کہ کشمیر صرف فوج کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی ذمے داری ہے اور پوری قوم کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے متحد اور یکسو ہونا ہوگا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ کشمیری عوام کے حقوق اور ان کی جدوجہد کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

سرپرست اعلیٰ جامعہ الرشید نے وضاحت کی کہ سول سوسائٹی، میڈیا، تعلیمی ادارے، سیاستدان اور نوجوان نسل سب کو اس مشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

استحکام وطن کے تقاضے

انہوں نے کہا کہ میڈیا کشمیر کے حوالے سے حقائق کو دنیا کے سامنے لائے، تعلیمی ادارے نئی نسل کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں آگاہی دیں، سیاستدان ہر سیاسی فورم پر کشمیری عوام کی وکالت کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح سول سوسائٹی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرے اور نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے اس تحریک کا حصہ بنیں اور مظلوم کشمیری عوام کی آواز بنیں۔

کشمیری عوام دہائیوں سے ظلم و جبر کا شکار ہیں اور ان کا مقدمہ صرف بندوق سے نہیں بلکہ مؤثر سفارتکاری، میڈیا کی طاقت اور عوامی شعور کے ذریعے لڑا جا سکتا ہے۔

سرپرست اعلیٰ جامعہ الرشید نے کہا کہ ہمیں پورے جذبے اور اخلاص کے ساتھ اس مشن کو آگے بڑھانا ہوگا تاکہ کشمیر کی آزادی کی منزل قریب تر ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے بالکل درست کہا کہ کشمیر نہ صرف ایک دن آزاد ہو کر رہے گا بلکہ پاکستان کا بھی حصہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر تحریک پاکستان کا نامکمل باب ہے اور یہ باب مکمل کرنا فوج، عوام، علماء اور نوجوان نسل سب کی ذمے داری ہے۔