پوری پاکستانی قوم کا ایک اعلان۔ کشمیر بنے گا پاکستان

‘کشمیر بنے گا پاکستان’، کراچی سے خیبر تک پاکستان ایک آواز بن گئے۔ مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے جہاں کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
کوہالہ میں پاک فوج کے جوانوں کی یادگارِ شہدا پر حاضری دی گئی۔ مظفر آباد، کوہالہ اور وادی لیپہ میں کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی پوسٹوں کے سامنے اور دیگر شہروں میں ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔
آزاد کشمیر بھر میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔اسلام آباد میں دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک ریلی نکالی گئی۔ وفاقی وزیر مصدق ملک، چودھری سالک، چیئرمین کشمیر کمیٹی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بھی اس ریلی میں شرکت کی۔ اس دوران مظاہرین نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔شرکاء نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پوسٹرز اور بینرز اٹھائے کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
کراچی میں وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی قیادت میں ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں مال روڈ پر ن لیگ نے ریلی نکالی۔
بھارتی بربریت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پشاور میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ‘ایک ہی نعرہ اور ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ کشمیر کے مسئلے پر خاموشی افسوسناک ہے، مسلم امہ کو بھی اس پر غور کرنا پڑے گا، پاکستان کا ہر ادارہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہے۔مقبوضہ وادی میں بھی یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا گیا جبکہ گلگت بلتستان اسمبلی میں کشمیریوں کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کر لی گئی، کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا۔