کراچی: ماہ ذو الحجہ 1445 ہجری کے چاند کی تلاش کیلیے مرکزی اور زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس جاری ہیں جبکہ پشاور کی زونل کمیٹی کو چاند کے حوالے سے کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مولانا عبدالخبیر کی زیر صدارت کراچی میں جاری ہے جس میں اراکین سمیت معاونت کے لیے سپارکو نمائندے اور چیف میٹ آفیسر سردار سرفراز بھی شریک ہیں۔
لاہور میں زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اوقاف بلڈنگ میں جبکہ پشاور، اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی زونل کمیٹی کے عہدیداران مقررہ مقامات پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں غروب آفتاب اور طلوع قمر کے درمیان 74 منٹ کا فرق ہے۔مطلع صاف ہونے پر ہلال کی رویت واضع طور پر ہو سکے گی۔
پشاور میں زونل کمیٹی کا اجلاس حافظ عبدالغفور کی زیر صدارت ہوا جس میں پانچ ممبران مولانا عبدالبصیر،مولانا محمد علی شاہ مولانا عتیق اللہ اور مولانا عابد شاکری جبکہ محکمہ موسمیات کے نمائندوں نے شرکت کی۔
خیبر پختونخوا میں مطلع آبرالود ہونے کی وجہ سے زونل کمیٹی کو ذوالحج کا چاند دیکھنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ اسسٹیٹ چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ غروب آفتاب کے بعد 77 منٹ تک چاند افق پر رہے گا۔ مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے اسکا نظر آنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان ،کراچی، پشین میں ذوالحج کا چاند باآسانی دیکھا جاسکتا ہے۔
زونل کمیٹیاں روایت کے مطابق چاند کی شہادت موصول ہونے سے متعلق رپورٹ مرکزی کمیٹی کو ارسال کریں گی جس کے بعد چیئرمین رویت ہلال کمیٹی خود چاند نظر آنے یا نہ آنے کا اعلان کریں گے۔
ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں سپارکو کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔