اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس میں چئیرپرسن ای او بی آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ساتھ ہی سیکریٹری ای او بی آئی اور بورڈ ممبران ای او بی آئی کو جمعرات کو طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے کہا کہ ای او بی آئی میں کرپٹ پریکٹس جاری ہے، ای او بی آئی میں کرپشن کی وجہ سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں۔
وکیل ای او بی آئی نے کہا کہ دس سال سے ای او بی آئی کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کی انکوائریاں چل رہی ہیں اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ ای او بی آئی فیڈرل ادارہ ہے تو چئیرمین کون ہے اور کہاں ہوتے ہیں؟
ای او بی آئی حکام نے کہا کہ ای او بی آئی میں چئیرمین سیدہ ناہیدہ درانی ہیں اور کراچی میں ہوتی ہیں، چئیرمین ای او بی آئی اور سیکریٹری کے علاوہ 16 بورڈ آف ٹرسٹیز ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ سماعت پر چئیرمین اور سیکریٹری ای او بی آئی یہاں نہیں آسکتے تو کراچی رجسٹری سے پیش ہوں، چئیرمین ای او بی آئی تیاری کرکے آئیں اور تمام معاملات کی تفصیلات سے آگاہ کریں، ای او بی آئی اتنا غیر منظم کیوں ہے یہ بھی عدالت کو بتائیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ای او بی آئی پراپرٹی معاملات پر تعاون نہیں کررہا، لوگوں کی جائیدادیں لی ہیں تو ای او بی آئی اسے حل کیوں نہیں کررہا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔