وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ جہاں سے سستا تیل ملا خریدیں گے۔
یہ بات وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے غیر ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلی کھیپ آنے پر جائزہ لیں گے کہ روسی تیل ہماری کس قدر ضروریات پوری کرتا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پہلی کھیپ آنے کے بعد جائزہ لیا جائے گا کہ مستقبل میں روسی تیل کی کتنی مقدار خریدی جائے۔
اس سوال پر کہ کیا پاکستان مستقبل میں بھی روسی تیل خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے؟ وزیرِ مملکت نے کہا کہ اگر ہمیں آج کہیں سے بھی سستا تیل ملے تو پاکستان وہیں سے تیل خریدے گا۔
مذکورہ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک پاکستان توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے۔
پاکستان پیٹرولیم ضروریات کا چوراسی فیصد حصہ درآمد کرتا ہے جس میں سے زیادہ تر عرب ممالک سے حاصل کیا جاتا ہے.
روسی کارگو کی 7 لاکھ 50 ہزار بیرل خام تیل لے کر جون میں پاکستان آمد متوقع ہے۔
حکومت کو توقع ہے کہ روسی ٹیسٹ کارگو ساڑھے 7 لاکھ بیرل خام تیل لے کر جون کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچ سکتا ہے۔
اگر ریفائننگ کی لاگت کے بعد یہ روسی تیل سستا پایا گیا تو یہ مستقبل میں ایندھن کی تجارت کا تعین کرے گا۔

