Court Order

عدالتوں کو تاثر ختم کرنا چاہیے کہ انصاف سب کیلے ایک جیسا نہیں ہے، اعظم نذیر تارڑ

لاہور: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے توشہ خانہ کیس میں کمرہ عدالت کے باہر ہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حاضر لگنے اور ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہونے پر کہا ہے کہ عدالتوں کو تاثر ختم کرنا چاہیے کہ انصاف سب کے لیے ایک جیسا نہیں ہے۔

پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاستدانوں نے زیادتیوں کے باوجود عدالتوں اور قانون کا سامنا کیا، سیاست ڈنڈے اٹھانے، پتھر مارنے، آنسو گیس اور حکومت پر حملہ آور ہونے کا سبق نہیں دیتی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسلام آباد میں ناممکن مناظر دیکھنے کو ملے، حالانکہ وہاں کوئی عمر قید کا فیصلہ نہیں ہونے جا رہا تھا، ایک شخص بضد ہے کہ اس نے قانون کے سامنے سرنڈر نہیں کرنا، آج املاک، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے شام کو عدالتیں کھول کر 9، 9 کیسوں میں ضمانتیں دیں، اعلی عدلیہ سے توقع ہے کہ اس طرح کی سہولتیں دیتے ہوئے سائل کا رویہ ضرور دیکھے، آج وہ عدالت کے دروازے پر جا کر بھی کمرہ عدالت میں نہیں گئے۔

اعظم نذیر تارڑ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد میں شرپسندوں کو آنسو گیس کے شیل کس نے فراہم کئے؟ نوگو ایریا کا سوال نگراں حکومت سے کیا جائے لیکن شہرہوں کو انتہائی تکلیف تھی، خدارا اپنے نظام انصاف کا مذاق نہ اڑائیں ؟

انہوں نے کہا کہ یہ کون اجازت دے سکتا ہے کہ عدالت کے احاطے میں گاڑیاں لے جائی جائیں، آپ اپنی مرضی سے عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو سکتے، عدالت کا اپنا وقت ہوتا ہے، ریاست کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے، وہ ایسا ماحول کرنا چاہ رہے ہیں کہ اگر میں نہیں تو کوئی بھی نہیں، کچھ ججز کے نام سوشل میڈیا پر کیوں زیر بحث ہیں کوئی تو وجہ ہو گی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ انگلیاں عدالتی شخصیات پر اٹھتی رہی ہیں لیکن بطور ادارہ اس پر نہیں اٹھی تھیں، انہوں نے شرپسندوں کی ڈھال بنا کر قانون کی دھجیاں اڑائیں، پنجاب میں نگراں حکومت نے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو لگایا، انہوں نے نیوٹرل سیٹ اپ کو مجبور کر دیا ہے کہ ریاست کے اندر ریاست بننے کے عمل کو روکنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف 3 بار وزیراعظم رہے اور عدالتوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش نہیں کی جبکہ آصف علی زرداری نے بھی ایسا نہیں کیا، فسطائیت کبھی دائمی نہیں رہتی، یہ عناصر کھلم کھلا بغاوت کی دعوت دے رہے ہیں۔