کم قیمت پر تیل خریداری کیلیے پاک روس بین الحکومتی اجلاس

اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان کم قیمت پر تیل کی خریداری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس ہوا۔

دونوں ممالک کے مابین 30 فیصد رعایت پر تیل کی خریداری ،گندم کی خریداری اورتجارت ، معیشت ، سائنس و تکنیکی تعاون کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے اجلاس ہوا، جس میں روس کے 80 رکنی وفد نے شرکت کی۔

پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس سے افتتاحی خطاب میں وفاقی سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مسابقتی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ مون سون کے دوران آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور پاکستان سیلاب متاثرہ افراد کی امداد کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت کو سراہتا ہے۔ عالمی برادری نے بحران کے وقت میں پاکستان کی جو مدد کی، وہ قابل تعریف ہے۔

وفاقی سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے بحران کے وقت میں روس کی جانب سے امداد کی فراہمی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے بین الحکومتی کمیشن کے اس افتتاحی سیشن کا مقصد مختلف شعبوں میں تعاون کی راہیں تلاش کر کے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

ڈاکٹر کاظم نیاز کا کہنا تھا کہ پاکستان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں روس سمیت عالمی برادری کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے اور یہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں بھی شامل ہے۔

روسی وفد کے سربراہ اور وزارت اقتصادی ترقی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسرافیل علی زادے نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ دیکھتا ہے۔ اس وقت معیشت کے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین اچھے تعلقات قائم ہیں اور ہم اس میں مزید فروغ چاہتے ہیں۔ دونوں معیشتوں میں وسیع استعداد موجود ہے جس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔