کرپشن کی روک تھام، ای پیڈ سسٹم کے نفاذ میں پنجاب بازی لے گیا

سرکاری خریداری اور ٹھیکوں میں کرپشن کی روک تھام کیلئے آئی ایم ایف شرائط کے تحت ای پروکیورمنٹ سسٹم پر عمل درآمد کی رپورٹ سامنے آگئی۔ پنجاب بازی لے گیا۔ صوبے میں سب سے زیادہ 90 فیصد محکموں میں ای پیڈ سسٹم نافذ کردیا۔

ایم ڈی پیپرا کے مطابق ای پیڈ سسٹم پر عملدرآمد 2023 میں شروع کیا گیا، پنجاب میں 90 فیصد سے زائد ای پیڈ کا استعمال ہو رہا ہے جبکہ وفاقی حکومت کے 60 فیصد ادارے ای پیڈ استعمال کر رہے ہیں۔ سندھ میں ابھی تک 25 فیصد ای پیڈ استعمال شروع ہوا ہے، خیبرپختونخوا میں 15 سے 16 فیصد ای پیڈ کا استعمال شروع ہوا ہے، بلوچستان میں ای پیڈ کا تاحال استعمال نہیں ہو رہا۔

کمیٹی نے بلوچستان اور خیبر پختوانخوا حکومت کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی۔ایم ڈی پیپرا کے مطابق ای پیڈ کے استعمال سے مافیا کو کسی حد تک لگام دی جاتی ہے، ای پیڈ سے ڈیٹا جنریشن سے تمام پروکیورمنٹ کا پتہ چل جاتا ہے، ڈیٹا کا آنا بہت ضروری ہے مینول پروکیورمنٹ میں یہ سب ممکن نہیں۔

ای پیڈ سے ٹھیکیداروں کو بڈ جمع کرانے سرکاری دفاتر آنے کی ضرورت نہیں، اس سے پہلے ٹھیکیدار اور متعلقہ محکمے ٹینڈر اور بڈنگ میں سازباز کر لیتے تھے، ای پیڈ کے نفاذ سے اب گٹھ جوڑ ممکن نہیں۔ سرکاری ادارے ای سسٹم کے نفاذ پرمزاحمت کر رہے ہیں۔