شام کے صدر احمد الشرع نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی “سانا” کے مطابق یہ ملاقات ایک استقبالیہ تقریب میں ہوئی جو صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیہ نے دیا۔ دونوں رہنماؤں کی مصافحہ کرتے ہوئے تصاویر بھی جاری کی گئیں، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
واضح رہے کہ یہ ٹرمپ اور الشرع کی دوسری ملاقات تھی، اس سے پہلے مئی میں ریاض میں دونوں رہنما مل چکے ہیں۔
الشرع نے بدھ کو جنرل اسمبلی میں خطاب کیا جس میں شام کی داخلی صورت حال، بیرونی تعلقات اور تعمیرِ نو کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور 1974 کے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے عزم کو دہرایا۔
اپنے خطاب میں الشرع نے کہا کہ شام کی کہانی درد اور امید کا امتزاج ہے، یہ حق و باطل کی ازلی جنگ کا ایک باب ہے جس میں کمزور کے حق کا سہارا صرف خدا ہے جبکہ طاقتور باطل تباہی کے تمام ہتھیار رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شام کی سرزمین تہذیبوں کی گہوارہ رہی ہے لیکن پچھلے ساٹھ برس سے ایک جابرانہ نظام کے تسلط میں رہی جس نے عوام کو ظلم، محرومی اور جبر کا شکار بنایا۔
