برازیل نے بھارت کے تیار کردہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش میزائل سسٹم کی خریداری کے لیے جاری مذاکرات کو روک دیا ہے اور اس کے بجائے یورپی میزائل نظام کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی رینج زیادہ اور ٹیکنالوجی جدید سمجھی جارہی ہے۔
اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق برازیل کی فضائیہ نے بھارتی آکاش میزائل کے پرانے ورژن میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن اب وہ MBDA نامی یورپی کمپنی کے تیار کردہ CAMMـER میزائل سسٹم کی طرف متوجہ ہو چکی ہے، جس کی مار تقریباً 45 کلومیٹر تک ہے جبکہ آکاش کی رینج 25 سے 30 کلومیٹر کے درمیان ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے بتایا گیا ہے کہ برازیلی حکام کو خدشہ تھا کہ بھارت کی جانب سے دی جانے والی پیشکش میں جدید آکاشـNG سسٹم شامل نہیں، جو کہ ابھی تیاری کے مراحل میں ہے۔ اس لیے انہوں نے یورپی پیشکش کو ترجیح دی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کے درمیان حالیہ ملاقات میں دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
دونوں رہنماؤں نے ستمبر 2023 میں G20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی اور سائبر سکیورٹی، خلائی تحقیق اور دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر بات کی تھی۔تاہم آکاش میزائل معاہدے پر دونوں ممالک کے درمیان کوئی حتمی پیشرفت نہ ہو سکی۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیشرفت بھارت کے لیے ایک سفارتی دھچکا ہے، کیونکہ آکاش میزائل کو بھارت کی مقامی دفاعی صنعت کی کامیابی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔بھارت اس نظام کو کئی ممالک کو برآمد کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جن میں ویتنام، فلپائن اور ارجنٹینا شامل ہیں۔