جنگی صورتحال،پاک ایران فضائی زمینی راستے بند، ہزاروں پاکستانی پھنس گئے

اسلام آباد/تہران/بغداد:مشرق وسطیٰ میں جنگی صورتحال کے بعد ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح اور دیگر افراد پھنس گئے جبکہ متاثرہ افراد کو پاکستانی سفارت خانوں سے بھی رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

تہران اور بغداد میں جاری کشیدہ صورتحال کے باعث ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح و دیگر افراد پھنس گئے۔پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانے کا واحد ایمرجنسی نمبر بند ہے جبکہ عراق میں بھی پاکستانی سفارت خانے کے ایمرجنسی نمبرز کوئی نہیں اٹھارہا۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں پاکستانی سفیر چھٹیوں پر پاکستان میں ہیں جبکہ جنگی صورتحال میں بغداد میں پاکستانی سفارت خانے کا کام معمول پر ہے تاہم بغداد میں پاکستانی سفارت خانہ بند ہے۔

دوسری جانب جنگی صورتحال کے باعث پاکستان سے ایران کے لیے سفر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کی سلامتی کے سبب آج سے پابندی کا نفاذ کردیا گیا ہے، زمینی راستوں سے بھی ایران کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صورتحال بہتر ہوتے ہی پاکستان سے ایران کا سفر کھول دیا جائے گا، پاک ایران سرحد پر پاکستانی سرحدی حکام کو ہدایت پہنچا دی گئی ہے۔

ایران میں تعینات پاکستانی سفیر محمد مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ایران میں 30 سے 40 ہزار پاکستانی ہیں، 155 پاکستانی طلبا کو تافتان بارڈر پر بھجوارہے ہیں، اس وقت ایران میں ساڑھے 4 ہزار زائرین بھی موجود ہیں۔

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز 450 پاکستانی زائرین بارڈر پر جاچکے ہیں، پاکستان سے ایران آنے والے زائرین پہلے صورتحال دیکھیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں، آنے والے سالوں میں پاک ایران تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہاہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد پڑوسی ملک میں پھنسے 450 پاکستانی زائرین وطن واپس آگئے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران میں مقیم پاکستانی طلبا کے محفوظ انخلا کے انتظامات کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 154 طلبا کو وطن لایا جائے گا، عراق میں پھنسے ہوئے زائرین سے بھی سفارت خانے کا رابطہ ہے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ علاقائی صورتحال کے پیش نظر حکومت پاکستان پاکستانی شہریوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ فضائی حدود کی بندش کے باعث عراق میں پھنسے ہوئے پاکستانی زائرین سے ایران میں ہمارا سفارت خانہ مسلسل رابطے میں ہے، ان کی محفوظ رہائش اور ممکنہ انخلا کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ یونٹ 24 گھنٹے فعال ہے۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بتایا کہ خطے میں موجود ہمارے سفارت خانے پاکستانی شہریوں اور زائرین کی مدد اور انخلا کے لیے تمام ضروری اقدامات کی مکمل نگرانی کر رہے ہیں۔