کراچی بے امنی کی وجہ چور اور سپاہی کا غیر مقامی ہونا ہے،ایم کیوایم

اسلام آباد:چیئر مین متحدہ قومی مومنٹ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی اس وقت بارود کے ڈھیر پر ہے۔

ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خالد مقبول نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات ایک بار پھر خراب ہو رہے ہیں، کراچی کے امن کے لیے جس حد تک کردار ادا کر سکتے تھے کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس سندھ کے شہری علاقوں کا 90 فیصد مینڈیٹ ہے، کراچی میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے وہ ایم کیو ایم کے دور میں ہوئے۔

ماضی میں بشریٰ زیدی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے چیئر مین ایم کیوایم نے کہا ہے کہ بشریٰ زیدی کے واقعے کے بعد کراچی کا منظر نامہ تبدیل ہو گیا ، کراچی میں بے امنی کی وجہ چور اور سپاہی کا غیر مقامی ہونا ہے، کراچی کے مقدمے اعلیٰ عدالتوں میں سسک رہے ہیں۔خالد مقبول نے بتایا کہ 14 سال سے سندھ کے شہری علاقوں کی معاشی، تعلیمی نسل کشی کی جا رہی ہے، کراچی میں غیر قانونی طور پر ڈمپر چل رہے ہیں جو حادثات کا باعث بنتے ہیں جبکہ کراچی میں پینے کے پانی کا اہم منصوبہ کے فور 15 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم وفاق سے بات کر رہے ہیں، صوبے سے بات کرنا اپنا سر پھوڑ نے کے مترادف ہے، وفاق ہمیں حتمی طور پر بتا دے ہم نے اسے اپنے دکھ درد سے آگاہ کیا ہوا ہے، ہم شہر کراچی کے لیے حل پیش کر چکے ہیں، سڑکیں آخری آپشن ہے اور آپ ہمیں سڑکوں پر دھکیل رہے ہو۔ ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ یہ کیسا مذاق ہے جب ملک میں جمہوریت آتی ہے تو بنیادی جمہوریت ختم ہو جاتی ہے، جب بنیادی جمہوریت آتی ہے تو ملک سے جمہوریت ختم ہو جاتی ہے۔