راولپنڈی میں افغان شہریوں کے خلاف آپریشن میں تیزی میں آ گئی جب کہ مزید 140افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی سے اب تک 190افغان باشندوں کو حراست میں لیا۔
راولپنڈی تمام باشندوں کو حاجی کیمپ میں قائم عارضی کیمپ میں منتقل کردیا۔پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی مزید کارروائی کے بعد تمام افراد کو افغانستان ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔
ادھرپشاور میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ کا آغاز کردیا گیا جب کہ ایک لاکھ سے ز یادہ افراد کی نشاندہی بھی کرلی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی میپنگ شروع کردی گئی ہے، جس سے پتا لگایا جائے گا کہ کس جگہ کتنے غیر قانونی غیر ملکی مقیم ہیں۔میپنگ کے عمل کے لیے 90سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جس میں پولیس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکمے شریک ہیں۔
پشاور میں میپنگ کے لیے 200سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اسی طرح پشاور اور خیبر میں واقع ہولڈنگ سینٹرز کو بھی پولیس کے حفاظتی دستے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ دونوں ہولڈنگ سینٹرز میں 230، 230اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ پشاور میں1لاکھ 60ہزار سے زیادہ افغان سیٹزن کارڈ ہولڈر کی نشاندہی کرلی گئی ہے، جن کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کے احکامات ابھی نہیں ملے۔غیرقانی مقیم غیر ملکیوں کو رضاکارانہ طور پر اپنے وطن بھیجا جارہا ہے۔