کوئٹہ:بلوچستان حکومت کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل سے ملاقات کی اور دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی۔
حکومتی وفد میں سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی شامل تھے، جنہوں نے دھرنا گاہ کا دورہ کیا۔ملاقات کے دوران حکومتی وفد نے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ احتجاجی مظاہرے کے دوران ریڈ زون جانے سے گریز کریں اور سریاب روڈ سے کوئٹہ شاہوانی روڈ تک مارچ کرنے کی درخواست کی۔تاہم شرکا کا کہنا تھا کہ ان کے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی اور دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔
ادھر حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) ریڈ زون میں احتجاج کرنا چاہتی ہے لیکن اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سردار اختر مینگل کے ساتھ حکومتی کمیٹی نے 2 نشستیں کی ہیں، صوبائی حکومت نے انہیں سریاب روڈ پر جگہ کی پیشکش کی لیکن بی این پی ریڈ زون میں احتجاج کرنا چاہتی ہے، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
شاہد رند کا کہنا تھا کہ بی این پی کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر چکی ہے، دفعہ 144 نافذ ہے، اگر خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔دوسری جانب سردار اختر مینگل کی جماعت بی این پی (مینگل)نے 6اپریل کو کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ پارٹی بی وائی سی کے تمام رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بی این پی کے لانگ مارچ میں دیگر اپوزیشن جماعتوں نیشنل پارٹی، پی ٹی آئی، اے این پی اور دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کا اعلان کیا ہے ۔