بلوچستان سے ٹرینیں اگلے ہفتے تک بحال ہونے کا امکان

لاہور: پاکستان ریلوے کے سینئر حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد معطل ہونے والی بلوچستان سے آنے اور جانے والی ٹرینیں اگلے ہفتے کے آخر تک بحال ہونے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے انجینئرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اگلے 3 روز میں ٹریک کی مرمت اور بحالی کا کام مکمل کریں،کوئٹہ میں ریلوے حکام نے حملے میں تباہ ہونے والی مسافر کوچز اور انجنوں کو مرمت کے کام کے لیے لاہور بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں معلومات کے حوالے سے کہا گیاہے کہ دہشت گردوں نے ٹرین کو روکنے کے لیے دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا اور دونوں اطراف سے گولیوں کی بوچھاڑ بھی کی جس سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دیگر نقصانات بھی ہوئے۔جعفر ایکسپریس میں 9 کوچ اور ایک لوکوموٹو لگا ہوا تھا۔
ریلوے کے سینئر عہدیدار نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے 3 کو دہشت گردوں نے دھماکوں کے ذریعے پٹری سے اتار دیا جبکہ باقی بوگیوں میں گولیوں کے سوراخ ہو گئے۔انہوں نے بتایا کہ ٹرین کی متاثرہ بوگیوں بشمول پٹڑی سے اترنے سے تباہ ہونے والی بوگیوں کو مرمت کے لیے لاہور میں مغلپورہ ورکشاپ بھیجا جائے گا۔
پٹڑی اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں پوچھے جانے پر افسر نے کہا کہ دھماکوں اور پٹڑی سے اترنے کی وجہ سے ریلوے ٹریک کے 600 میٹر حصے کو نقصان پہنچا ہے۔انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی لاگت کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انجینئرز نے رولنگ اسٹاک ہٹانے کے بعد ٹریک کی مرمت اور بحالی کا کام شروع کردیا ہے، امید ہے ہم اگلے 3 دن میں ٹریک کو آپریشن کے لیے تیار کریں گے، مرمت کے بعد اگر سکیورٹی ایجنسیوں نے کلیئرنس دی تو ٹرین آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
کوئٹہ سے چمن کیلئے ٹرین سروس بحال کر دی گئی۔ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے چمن کے لئے مسافر ٹرین 4 روز معطل رہنے کے بعد اتوار کو روانہ ہوئی ، کوئٹہ سے دیگر صوبوں کے لئے ٹرین سروس بدستور معطل رہے گی۔