پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والی قوتیںتیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں،بلاول

اسلام آباد:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے جو قوتیں پاکستان کو شکست دینا چاہتی ہیں وہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور دہشت گرد سیاسی جماعتوں میں اتحاد نہ ہونے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں لیکن پاکستان میں دہشت گردی کا مسئلہ نیا نہیں، ملک نے دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا ہے، مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بیٹا تھا اس زمانے میں مجھے وزیراعظم کے گھر سے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، جب بچہ تھا تب سے یہ دہشت گردی دیکھتا ہوا آرہا ہوں، بے نظیر بھٹو دہشت گردی کی وجہ سے شہید ہوئیں۔ان کا کہنا تھا ہر دہشت گردی کا واقعہ پچھلے واقعے سے زیادہ خطرناک ہے۔

کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، ہر طبقے نے دہشت گردی کے جنگ میں قربانیاں دی ہیں، اس ملک کا وزیر خارجہ رہا ہوں، جانتا ہوں کہ جو قوتیں پاکستان کو شکست دینا چاہتی ہیں وہ متحد ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ بلوچستان ہوں یا وزیراعلیٰ کے پی، اگر انہیں ہماری مدد چاہیے تو ہمیں کرنی چاہیے، ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے معاملے پر متحد ہونا چاہیے، اگر تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے معاملے پر متحد نہ ہوئیں توجو آگ بلوچستان میں لگی ہوئی ہے وہ چاروں صوبوں اور ریجن میں پھیلے گی۔

ہمیں امید ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر یہ ٹارگٹ حاصل کرسکتی ہیں، نواز شریف نے نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا، شہباز شریف بھی نیشنل ایکشن پلان ٹو بنا سکتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خیبر پختون خوا حکومت کے پاس قیدی 804 کو رہا کرانے کے علاوہ اور بھی کام ہیں، آپ نے اگر درست سیاست کرنی ہے تو آپ ہمیں 804 کے علاوہ اور معاملات پر بھی تنقید کیا کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ قبائلی علاقوں سے لے کر پشاور تک کوئی ایک ترقیاتی منصوبہ تو شروع کردیں،بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ہر بات پر کہتے ہیں قیدی نمبر 804 کو رہا کرو، صدر زرداری فلسطین کی بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں قیدی نمبر 804 کو رہا کرو، ان کے اپنے قائد کے لیے جذبات ہوں گے۔