واشنگٹن /بیجنگ :دنیا کی دو سب سے بڑی معاشی طاقتوں کے مابین جنگ کا نیا رخ سامنے آ رہا ہے، ٹرمپ امریکا آتی چائنہ کی مصنوعات پر زیادہ ٹیکس لگانا چاہتے ہیں۔
نیز کوشش کر رہے ہیں کہ امریکی سرمایہ کار چین میں پیسہ نہ لگائیں، مدعا یہ کہ چین کو معاشی نقصان پہنچے اور امریکا کو فائدہ ملے۔
ادھر چین بھی مقابلے کو تیار ہے، منصوبہ بندی کر رہاہے کہ زیادہ تر چینی مصنوعات چین ہی میں کھپ جائیں اور بیرونی منڈیوں کی ضرورت نہ رہے۔پھر چینی صدر مملکت کو سائنس وٹیکنالوجی، خصوصاً مصنوعی ذہانت اور چِپ کی تیاری میں سپر پاور بنانا چاہتے ہیں اس لیے نجی شعبے کو پرکشش مراعات دے رہے ہیں، حتیٰ کہ معتوب جیک ما (بانی علی بابا)کو بلا کر ذمے داری سونپ دی کہ سرمایہ کاری لائیں۔
ان اقدامات سے چینی حکومت صدر ٹرمپ کو پیغام دے رہی ہے کہ وہ اپنی چالوں سے چین کا عروج نہیں روک سکتے۔چینی وزیراعظم نے حال میں کہا کہ معشیت ِ چین کا عظیم جہاز مستقبل کی سمت رواں دواں رہے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان دیاامریکا اگر ٹیرف جنگ، تجارتی جنگ یا کسی بھی قسم کی جنگ چاہتا ہے تو چین آخری سانس تک لڑے گا۔گویا دنیا والے عقاب اور اژدہے کے درمیان ایک زبردست خفیہ و عیاں جنگ دیکھنے کو تیار رہیں۔