واشنگٹن/لندن/ برسلز:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تلخ کلامی پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات جھگڑے کی صورت اختیار کر گئی۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وائٹ ہائوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، اس موقع پر میڈیا نمائندوں کے سامنے یوکرینی صدر کی امریکی صدر اور نائب سے تکرار ہوتی رہی جس کی ویڈیو کیمروں میں محفوظ ہوگئی۔ غیر ملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق وائٹ ہائوس سے جانے کے بعد یوکرینی صدر نے ٹرمپ سے تلخ کلامی پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ آج وائٹ ہائوس میں جوکچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا، اگرممکن ہو بھی جائے تو بھی وائٹ ہائوس واپس نہیں جائوں گا۔انہوں نے تسلیم کیا کہ یوکرین کے پاس روس کو اپنی سرزمین سے نکالنے کیلئے کافی ہتھیارنہیں یوکرین کے لیے امریکا کے بغیر روس کو روکنا مشکل ہے۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی حمایت کے بغیر روسی افواج کا حملہ روکنا مشکل ہوگا۔امریکا کے ساتھ یقینا تعلقات کو بچایاجا سکتا ہے ، ایک شراکت دار کے طور پر امریکا کو کھونا نہیں چاہتے۔
ادھرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد یورپی رہنمائوں نے جنگ زدہ ملک کی حمایت میں بیانات جاری کیے ہیں اور ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔
عالمی خبر رساں ادار روں کے مطابق یورپی رہنما پہلے ہی امریکی نائب صدر ڈی جے وانس کے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں خطاب سے تذبذب کا شکار تھے جس میں انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے لیکچر دیا تھا۔تاہم اس حالیہ واقعے نے یورپی ممالک کے سربراہوں کو یکجا ہو کر جواب دینے پر مجبور کر دیا ہے اور اس سلسلے میں اعلی سطح پر رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔
برطانیہ کے وزیراعظم کیئر سٹارمر کی میزبابی میں ایک اہم سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے۔ اس اجلاس میں متعدد یورپی اور یورپی یونین کے رکن ممالک سمیت صدر ولادیمیر زیلنسکی شرکت کریں گے جس میں یوکرین اور سکیورٹی سے متعلق آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیئر سٹارمر نے صدر ٹرمپ اور زیلنسکی دونوں سے بات کی اور یوکرین کے لیے مضبوط حمایت کا اظہار کیا۔صدر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تمام رہنمائوں کے بیانات شیئر کیے اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔