اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ٹرمپ کی غزہ پر قبضے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کو جبری نکال باہر کرنے کی تیاری کرے۔
ٹرمپ کی تجویز پر دنیا بھر سے سخت ردعمل کے باوجود نیتن یاہو نے اس منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک “قابلِ ذکر خیال” ہے، جس کے تحت غزہ کے رہائشیوں کو ہمسایہ ممالک بھیجا جائے گا اور اسرائیل طویل مدتی طور پر غزہ کا کنٹرول سنبھالے گا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا : اگر غزہ کے وہ لوگ جو جانا چاہتے ہیں ، انہیں جانے کی اجازت دی جائے تو اس میں برائی کیا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ غزہ چھوڑیں گے، وہ واپس بھی آ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا یہ ایک شاندار خیال ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔