عمران کے آرمی چیف کو لکھے گئے 6 نکاتی خط میں کیا ہے؟

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے تصدیق کی کہ بانی پی ٹی آئی نے بطور سابق وزیر اعظم اور پارٹی سربراہ آرمی چیف کو 6 نکات پر مشتمل خط بھیجا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کیوں شروع نہیں ہورہی؟ مولانا فضل الرحمن برہم

خط میں پہلا نقطہ فراڈ الیکشن اور منی لانڈرز کو جتوانے سے متعلق ہے، دوسرا نقطہ 26 ویں آئینی ترمیم، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ متاثرہونے پر ہے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے۔
خط میں چوتھا نقطہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے پرچے، چھاپے اورگولیاں چلانے پر ہے جب کہ پانچواں نقطہ انٹیلی جنس اداروں کے کام سے متعلق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خط میں کہا کہ فوج روزانہ قربانیاں دے رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کے فوج کے پیچھے کھڑے ہونے سے جیتی جاسکتی ہے، خلیج عوام اور فوج کے درمیان پیدا کی گئی جس سے دوری کا تاثر آتا ہے،موجودہ حالات میں پالیسیوں میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے، فوج ملک کی ہے کسی ایک شخص کی نہیں۔ عدالت کے احکامات سے پہلو تہی کی جا رہی ہے، اس کا نزلہ بھی پاک فوج پر گر رہا ہے۔
عمران خان کا خط میں کہنا تھا کہ پیکا کا کالا قانون لاکر سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی، اس قانون کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے۔اس حوالے سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خط کو پارٹی پالیسی میں تبدیلی نہ سمجھا جائے۔