زرعی ٹیکس، آئی ایم ایف شرط پر چاروں صوبوں میں عملدرآمد مکمل

کراچی/ کوئٹہ:پنجاب، خیبرپختونخوا کے بعد سندھ اور بلوچستان میں بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس کا قانون منظور کرلیا گیا جس کے بعد چاروں صوبوں میں آئی ایم ایف کی شرط پر عملدرآمد مکمل ہوگیا۔
ڈپٹی سپیکر کی زیر صدارت ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور ضیاء الحسن النجار نے سندھ ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 پیش کیا جسے ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کیا۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کابینہ میں وزیر اعلیٰ کو تندوتیز سوالات کا سامنا

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے پہلے کسی اور کو منظوری دے دی پھر ہمارے اوپر بندوق لے کر کھڑے ہوگئے کہ منظور کرو۔
دوران اجلاس ایم کیو ایم نے زرعی انکم ٹیکس بل کی حمایت کی۔
دریں اثناء ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ کی زیر صدارت اجلاس میںصوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد نے بلوچستان ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا ترمیمی مسودہ قانون 2025 ایوان میں پیش کیا۔
اپوزیشن رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن کی جانب سے مسودہ قانون پر احتجاج کیا گیا، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے شرائط پر عمل کرتے ہوئے کسانوں پر اضافی ٹیکس عائد کیے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج ایوان میں اپوزیشن اراکین کی تعداد انتہائی کم ہے لہذا اس مسودہ قانون کو موخر کیا جائے، تاہم ان کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے بلوچستان ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا مسودہ قانون اتفاق رائے سے منظور کرلیاگیا۔