سندھ کابینہ میں وزیر اعلیٰ کو تندوتیز سوالات کا سامنا

کراچی: زرعی ٹیکس کے نفاذ کی منظوری میں وزیراعلی سندھ کو کابینہ اجلاس میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
بیشتر ارکان  نے صوبوں میں وفاق کے زرعی ٹیکس نفاذ کو صوبائی خودمختاری میں مداخلت کہا۔
ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں ایگریکلچر انکم ٹیکس 2025 کی منظوری کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کی رائے تھی کہ زرعی ٹیکس میں صنعتوں کے برابر ٹیکس لگانا زرعی شعبے سے زیادتی ہو گی، زرعی شعبہ صنعتی شعبے کے طرح ریگولیٹ نہیں ہوتا، اس لیے اس پر ٹیکس لگانا زیادتی ہے، زرعی شعبے میں ہاری 50 فیصد کا حقدار ہوتا ہے جبکہ صنعت میں تنخوا ہ دار ہوتا ہے۔
کابینہ ارکان نے درخواست کی کہ وزیراعلی سندھ اس پر پہلے وفاقی حکومت سے بات کریں۔وزیراعلیٰ سندھ کو بار بار کابینہ ارکان کو زرعی ٹیکس کی منظوری کے لیے درخواست کرنا پڑی۔
ارکان نے کہا اس ٹیکس کے بعد ہمارے حلقوں کے کاشتکار ہم سے سوالات کرینگے تو کیا جواب دیں گے؟
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں وزیراعظم سے بات کروں گا مگر زرعی ٹیکس لگانا قومی مفاد میں ہے۔