غزہ(اسلام ڈیجیٹل)غزہ میں حماس کی اسرائیلی فوج کی چھاپا مار ٹیم کے ساتھ گھمسان کی جنگ ہوئی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تازہ جھڑپ غزہ کے علاقے بیت حنون میں ہوئی۔ جس میں اسرائیلی فوج کے دو افسر ان سمیت6 اہلکار ہلاک وزخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کے زخمی اہلکاروں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 24 سالہ کیپٹن ایتان شکنازی اور 28 سالہ میجر ریواہ ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کی حالت نازک ہے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسرے اہلکار کی شناخت کا عمل ابھی جاری ہے جس کا نام بعد میں جاری کیا جائے گا۔
:یہ بھی پڑھیے
نجی آپریٹرز کو حج کوٹا سے محرومی کا خطرہ۔ وفاقی کابینہ کا بھی اہم فیصلہ
اسرائیلی فوج نے اپنے زخمی اہلکاروں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ دونوں کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے دو اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد گزشتہ ایک برس میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 500 سے زائد ہوگئی۔حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر کیے گئے حملے میں ہلاک ہونے والے ایک ہزار فوجی اس کے علاوہ ہیں۔ادھر غزہ میں صہیونی فوج کی وحشیانہ بمباری میں مزید 35فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ میں زندہ بچ جانے والوں کی زندگیاں بچانے کی کوششیں آخری دموں پر ہیں کیونکہ امدادی کارکنوں پر مسلسل اسرائیلی حملوںکے باعث امدادی کارروائیاں بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امورکی ایک رپورٹ کے مطابق 2009سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے 12,000 سے زائد عمارتوں کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی کفربریگیڈ کو تین ماہ بعد شمالی غزہ سے واپس بلا لیا گیا ہے تاہم 162ویں ڈویژن کی جانب سے آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔