نجی آپریٹرز کو حج کوٹا سے محرومی کا خطرہ۔ وفاقی کابینہ کا بھی اہم فیصلہ

اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل) وفاقی کابینہ نے نجی ٹور آپریٹرز کے کورٹ کیسز منطقی انجام تک پہنچانے کا حکم دے دیا۔
وفاقی کابینہ کو کابینہ کمیٹی برائے پرائیویٹ حج آپریٹرز کورٹ کیسز کی سفارشات پیش کی گئیں۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے حج 2025 کے انتظامات موجودہ 46 منتظمین کریں گے۔کمیٹی نے مزید سفارش کی ہے کہ آئندہ آنے والے سالوں کے لئے نئی حج پالیسی بنائی جائے۔

:یہ بھی پڑھیے

بھارت میں تین سو سالہ قدیم مسجد ہندوئوں کے نشانے پر۔ یہ عبادت گاہ کس نے بنوائی تھی؟

وفاقی کابینہ نے مذکورہ کمیٹی کی سفارشات منظور کر لیں۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے تمام کورٹ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔

وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 31 دسمبر 2024 اور یکم جنوری 2025 کے اجلاس میں  لئے گئے اہم فیصلوں کی توثیق کردی۔
سال 2025 میں پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گا جسے حکومت پاکستان اور نجی شعبے میں 50، 50 فیصد کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں سعودی عرب میں پیسے ادا نہ کرنے پر پرائیویٹ حج آپریٹرز کے کوٹے سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ عمران علی شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی سب کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں شریک حکام مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ 14 فروری تک سعودی عرب میں پیسے ادا نہ کیے تو پرائیویٹ آپریٹرز کوٹا سے محروم ہوجائیں گے۔حکام نے بتایا کہ پرائیوٹ حج آپریٹرز پیکج کے مطابق حج نہیں کرواتا تو کارروائی ہوگی۔

حکم امتناع کی وجہ سے پرائیویٹ حج آپریٹرز کے اکاؤنٹ سمیت تمام پراسیس کو روکا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو بکنگ کے لیے 500 ملین ریال سے زیادہ پیسوں کی ضرورت ہے۔ مکہ اور مدینہ کی بلڈنگ میں دو ہزار لوگوں کی بکنگ ایک بندے کے نام پر ہوگی ۔ اجلاس کے دوران سیکریٹری مذہبی امور کی کمیٹی میں عدم شرکت پر ممبران نے برہمی کا بھی اظہار کیا۔