سعودیہ کے بعد شام کے نئے وزیر خارجہ قطر پہنچ گئے

شام کی نئی انتظامیہ کے وزیر خارجہ اسعد حسن الشیبانی سعودی عرب کے بعد قطر کے دار الحکومت دوحہ پہنچ گئے۔

انہوں نے اپنے قطر کے دورہ کے دوران صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ بین الاقوامی پابندیاں معیشت کی بحالی میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ نئے شام کے خطے کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں گے۔ ہمیں خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم عرب، علاقائی اور بین الاقوامی ماحول کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس نئی بلندیوں پر

شام کی عرب خبر رساں ایجنسی (SANA) کے مطابق اسعد حسن الشیبانی اتوار کو شام کے ایک وفد کی سربراہی میں دوحہ پہنچے۔ وفد میں وزیر دفاع مرھف ابو قصرہ اور جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ انس خطاب بھی شامل تھے۔ الشیبانی نے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے ملاقات کی۔

قطری وزیر اعظم نے شام کے اتحاد، خودمختاری اور آزادی کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف کی توثیق کی۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے تعلقات اور ان کی حمایت اور ترقی کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ شام میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شام کے لیے قطری امداد کو مزید مضبوط بنانے کے لیے قطری امداد کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

8 دسمبر کو اپوزیشن گروپوں کے ہاتھوں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں شامی وزیر کا یہ دوسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ گزشتہ ہفتے الشیبانی نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ سعودی حکام نے شام میں سیاسی منتقلی کی حمایت کے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ الشیبانی نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ وہ آنے والے دنوں میں قطر، امارات اور اردن کا دورہ کریں گے۔