جنیوا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطینی اتھارٹی کے سلامتی کونسل کے رکن بننے کی درخواست متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کے لیے درخواست دے رکھی ہے جسے کونسل نے غوروخوض کے لیے نئے ارکان کی شمولیت کا اختیار رکھنے والی کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ میں مالٹا کی نمائندہ ونیسا فریزیئر نے تجویز کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی درخواست پرغور کے لیے کمیٹی کا اجلاس پیر کو سہ پہر تین بجے بلایا جائے۔ واضح رہے کہ اس وقت سلامتی کونسل کی صدارت مالٹا کے پاس ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی۔ سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔
جس کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ فلسطین اتھارٹی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت مل سکتی ہے لیکن اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ فلسطین کی درخواست کو ویٹو کردیا جائے۔
ادھر عالمی قیادت فلسطین کے مستقل حل کے لیے غزہ اور مغربی کنارے کو حماس کی حکومت ختم کرکے فلسطین اتھارٹی کے زیر انتظام دینا چاہتی ہے جس کے لیے فلسطین اتھارٹی کی حکمراں جماعت الفتح سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
اس تناظر میں دیکھا جائے تو فلسطین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت ملنے کے امکانات روشن نظر آتے ہیں۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو مظلوم فلسطینیوں کے مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل ہوسکتے ہیں۔