Dollar

کاروباری ہفتہ؛ روپے کی قدر بڑھنے سے مارکیٹ میں اعتماد کی فضا بحال

کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھنے سے مارکیٹ میں اعتماد کی فضا بحال ہو گئی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کی منظوی اور بعد ازاں 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری ہونے سے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹلا جب کہ ڈالر کی قیمت کم ہونے سے روپے کو استحکام ملا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 3 ارب ڈالر موصول ہونے کا بھی روپے کی قدر میں مثبت اثر ہوا۔

درآمدات کےلیے زرمبادلہ کی فراہمی سے اختتامی ایام میں ڈالر کی قدر بڑھی ۔ انٹربینک میں ڈالر اور ریال کی قدروں میں کمی جب کہ پاؤنڈ اور یورو کی قدر میں اضافہ ہوا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر، یورو، پاؤنڈ، ریال کی قدروں میں اضافہ ہوا۔ ڈالر بھی بڑھ کر 284 روپے پر آ گیا اور ڈالر کے انٹربینک و اوپن مارکیٹ ریٹ میں فرق بڑھ کر 6.41روپے پر آگیا۔

ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کےانٹربینک ریٹ میں اتار چڑھاؤ جاری رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 36پیسے گھٹ کر 277.59روپے کی سطح پر بند ہوئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 3روپے بڑھ کر 284 روپے پر بند ہوئی۔

برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 10.27روپے بڑھ کر 364.19روپے ہوگئے۔ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 9روپے بڑھ کر 372روپے رہی۔ انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 9.49روپے بڑھ کر 311.73روپے ہوگئی۔ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 9روپے بڑھ کر 314روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں ریال کی قدر 9پیسے گھٹ کر 73.98 روپے پر بند ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں ریال 80پیسے بڑھ کر 74.50روپے پر بند ہوا۔ مستقبل میں ڈالر 300روپے سے تجاوز کرنے کی افواہیں بھی مارکیٹ میں زیرگردش رہیں۔ ڈالر کی قدر ممکنہ طور پر بڑھنے کی وجہ سے فروخت کنندگان غائب رہے جب کہ اوپن مارکیٹ میں سپلائی محدود اور طلب گار زیادہ رہے۔