پی ٹی آئی جلسے کا وقت ختم ہونے پر بجلی منقطع، پولیس پنڈال میں داخل

لاہور: ضلعی انتظامیہ نے مقررہ وقت ختم ہونے پر تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کی بجلی منقطع کردی جبکہ پولیس پنڈال خالی کرانے کیلیے اندر داخل ہوگئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا نے کہا کہ منتظمین جلسہ کے اختتامی اوقات کار پر عمل کرے، جلسہ ختم کرنے کا وقت چھ بجے تک ہے لہذا اسے ختم کر کے اوقات پر عمل کیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر قانون کے مطابق کاروائی کے جائے گی۔ مقررہ وقت تک پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بھی جلسہ گاہ نہیں پہنچی تھی جبکہ ضلعی انتظامیہ نے دوپہر دو بجے سے شام 6 بجے تک جلسے کی اجازت دی تھی۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ کے حکم پر پولیس لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات ہے جبکہ انتظامیہ نے فوری طور پر جلسہ گاہ خالی کرانے کا حکم دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے لاہور نیو راوی پل مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے پولیس کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کرنے کی ہدایت کی جبکہ انتظامیہ کی ہدایت پر پولیس جلسہ گاہ میں داخل ہوئی تو پنڈال سے لوگ خود جانا شروع ہوگئے۔

اُدھر فیروز والہ کے مقام پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے اپنی گاڑی سے اتر کر اسلحے سے ٹرک کے شیشے توڑے اور پھر گاڑیوں کو پیچھے کر کے قافلے کا راستہ بنایا۔

انتظامیہ نے فیروز والہ کے قریب سڑک کو کنٹرینر لگا کر بند کیا ہوا تھا۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ آنے والے قافلے نے ٹرکوں کو راستے سے ہٹانے میں مدد کی جس کے بعد قافلہ موٹروے کی طرف روانہ ہوگیا۔

فیصل جاوید نے جلسے کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے راستے بند ہورہے ہیں لوگوں کے جذبے بھی بلند ہورہے ہیں، ہر طرف رکاوٹیں کھڑی ہیں، جلسہ کیسے وقت پر ختم کریں۔

کاہنہ کاچھا جلسہ گاہ کو جانے والے راستے میں مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

جلسہ گاہ کے راستہ میں تحریک انصاف کے پارٹی پرچم والی ٹوپیاں اور مفلر فروخت کیلئے جگہ جگہ اسٹالز لگ گئے ہیں۔

کارکنان نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ہماری لائٹیں، جنریٹرز، اسپیکر سب کچھ پکڑنا شروع کردیا ہے اور کارکنان کو جلسہ گاہ پہنچنے سے روکا جارہا ہے۔