اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ تھم گیا

کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ تھم گیا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

حکومت کی غیرملکی کرنسی کی ہولڈنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق قانون سازی اور بیرون ملک ڈیبٹ و کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیوں پر ٹیکس بڑھانے کی اطلاعات کے باعث جمعے کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹیں ایک دوسرے کی مخالف سمت میں گامزن رہیں۔

انٹربینک میں ڈالر اتار چڑھاؤ کے بعد محدود اضافے کے ساتھ بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں خریدار اور فروخت کنندگان نہ ہونے سے ڈالر کی قدر بھی مستحکم رہی۔

آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہونے کے حکومتی دعوؤں سے انٹربینک مارکیٹ میں ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود ڈالر میں محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ دیکھا گیا جس سے کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 287 روپے سے بھی تجاوز کرگئے تھے لیکن اختتامی لمحات میں طلب گھٹنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 13پیسے کے اضافے سے 286.93روپے کی سطح پر بند ہوا۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں پورے دن ڈالر کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 305روپے کی سطح پر ہی مستحکم رہے۔

آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کی غیر واضح صورت حال، ملک میں کوئی نیا انفلو نہ آنے اور غیر یقینی معاشی حالات کے سبب گذشتہ چند روز سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹیں ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن ہیں۔

تجارتی وصنعتی حلقوں میں جاری مشکل حالات کے تناظر میں نیا وفاقی بجٹ پیش ہونے اور بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے خدشات سے بھی جمعے کو ڈالر کا لین دین محدود رہا