National Assembly

پارلیمنٹ نے فنڈز دینے سے منع کیا ہے تو کیسے جاری کر سکتے ہیں، اٹارنی جنرل

اسلام آباد: پنجاب میں عام انتخابات کے لیے فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق کیس پر وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کو مشاورت کے لیے طلب کیا۔

اٹارنی جنرل سپریم کورٹ سے وزیراعظم آفس کے لیے روانہ ہوئے تھے اور مشاورت کے بعد دوبارہ سپریم کورٹ پہنچے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے فنڈز دینے سے منع کیا ہے تو کیسے جاری کر سکتے ہیں۔

قبل ازیں، اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے آج ان چیمبر سماعت کے حوالے سے ملاقات کرنے جا رہا ہوں، پارلیمنٹ نے حکومت کو فنڈز جاری کرنے سے روک دیا ہے اس لیے وفاقی حکومت کے پاس الیکشن کے لیے فنڈز جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومتی مؤقف ان چیمبر سماعت کے دوران پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ مقدمے کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں آج دن 11 بجے ہوگی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے کاز لسٹ جاری کر دی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ چیمبر میں سماعت کرے گا۔

عدالت عظمیٰ نے گورنر اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ اور الیکشن کمیشن حکام کو ذاتی حیثیت پر طلب کر رکھا ہے۔

سپریم کورٹ نے 12 اپریل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی رپورٹ پر نوٹسز جاری کر دیا تھا۔ عدالت نے پنجاب میں انتخابات کے لیے حکومت کو 21 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ 4 اپریل کے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو 11 اپریل تک فنڈز سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے 11 اپریل کو رپورٹ میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہیں کیے۔ الیکشن کمیشن حکام کو آج عدالت نے پنجاب اور کے پی انتخابات سے متعلق تمام تفصیلات اور ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔