Supreme Court of Pakistan

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی پارلیمنٹ آمد، اہم وضاحت آگئی

سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت سے قبل چیف جسٹس کو آگاہ نہیں کیا گیا۔

عدالتی ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کےتمام ججزکودعوت نامے موصول ہوئے تاہم جسٹس قاضی فائزعیسی نے شرکت سے قبل چیف جسٹس کو آگاہ نہیں کیا۔ تقریب میں کوئی جج سپریم کورٹ کی بطورادارہ نمائندگی نہیں کر رہا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 1973ء کے آئین کے 50 سال پورے ہونے پر پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی اور قومی اسمبلی سے خطاب بھی کیا۔

اس سے قبل دستورِ پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے پر قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کرنے والے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ میں اپنے اور اپنے ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پارلیمان میں آج جو سیاسی باتیں کی گئیں ان سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے، ہوسکتا ہے کل کو آپ میں سے کوئی یہ کہے کہ ہم نے آپ کو بلایا اور آپ نے ہمارے خلاف فیصلہ دے دیا۔ ہم کبھی دشمنوں سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی خود سے کرتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے، یہاں سیاسی تقریر کرنے حاضر نہیں ہوا بلکہ اپنے اور ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ کے سائے کے بعد اس کتاب کا سایہ ہمارے سر پر ہے، ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے، اس پر عمل کرنا ہو گا۔