ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ میں 1 روپے کمی

کراچی: سعودی عرب کی دو ارب ڈالر اور عالمی بینک کی 450 ملین ڈالر کی فنانسنگ سے روپیہ کو سہارا مل گیا جبکہ ڈالر دوبارہ بیک فٹ پر چلا گیا۔

دوست ممالک اور عالمی مالیاتی ادروں کی سپورٹ سے جون 2023 کے اختتام تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید اور آئی ایم ایف کی تمام مطلوبہ شرائط پوری ہوتے ہی قرض پروگرام کی بحالی کے امکانات سے جمعرات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں امید کی کرن پیدا ہوئی اور روپیہ ایک بار پھر استحکام کی جانب گامزن ہوا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3.85 روپے گھٹ کر 284 روپے کی سطح پر بھی آگیا تھا لیکن اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ قدرے بڑھنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3.43 روپے کے اضافے سے 284.42 روپے کی سطح پر بند ہوئے، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے کی کمی سے 294.50 روپے کی سطح پر بند ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی افق پر معیشت کی بحالی کے بجائے اقتدار کے حصول میں ذیادہ دلچسپی نے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کو بے قدر کیا ہے، اب چونکہ آئی ایم ایف کی تمام بنیادی شرائط پوری ہونے جارہی ہیں جس کے نتیجے میں قرض پروگرام بحال ہونے کی امید ہوچلی ہے اور ساتھ ہی ملک میں نئے انفلوز کا راستہ ہموار ہوتا نظر آنے سے معیشت میں بہتری کی امید پیدا ہوگئی ہے جس سے روپیہ کی قدر میں بھی بہتری کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔