بھارت کی ریاست بہار کے رکن اسمبلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماء جبیش کمار کو اٹھا کر ایوان سے باہر پھینک دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی اسمبلی میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار رام نوامی کی تقریبات کے بعد بہار کے علاقوں میں ہونیوالے مسلمان مخالف پر تشدد واقعات پر بحث کے دوران جبیش کمار کو اسمبلی اہلکاروں نے ہاتھوں اور پاؤں سے پکڑ کر ایوان سے باہر پھینک دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے کے دوران جبیش کمار کہتے رہے کہ اس طرح سے یہ لوگ اپوزیشن کے رہنماؤں کے ساتھ سلوک کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے کے مطابق جبیش کمار کیخلاف کارروائی پر حکومت نے کہا کہ انہوں نے اسپیکر کی توہین کی ہے۔
بہار کے وزیر زراعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیشن کے کچھ رہنماؤں نے اسپیکر کی توہین کی اور انہیں بے شرم کہا جو کہ اسمبلی کی سب سے بڑی توہین ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی نے حکمران اتحادی جماعتوں پر علاقے میں ہونیوالے پُرتشدد واقعات کو روکنے میں ناکامی کا الزام لگایا جبکہ حکومت نے واقعات میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو ملوث قرر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 30 مارچ کو بھارت کے مختلف شہروں میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار کے موقع پر مساجد پر حملے کئے گئے۔ رام نوامی جلوس کے شرکاء نے مساجد کو آگ لگائی، مسلمانوں کے کاروبار، گھروں، گاڑیوں اور قبرستانوں تک پر حملے کئے گئے۔