Dollar

ادائیگیوں کا دبائو، ڈالر مہنگا

کراچی: درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث منگل کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر دوبارہ پرواز کرنے لگا جس سے ڈالر کا انٹربینک ریٹ 261 روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ اوپن ریٹ بھی بڑھ کر 267 روپے کی سطح پر آگیا۔

کاروباری دن کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 33 پیسے کی کمی سے 259.59 روپے کی سطح پر آگئی تھی لیکن آئی ایم ایف کی تمام مطلوبہ شرائط پوری ہونے کے باوجود پروگرام کی بحالی میں تاخیر، بیرونی قرضوں کے حصول میں مشکلات سے ذرمبادلہ کا بحران برقرار رہنے جیسے عوامل کے باعث ڈالر نے دوبارہ پیش قدمی شروع کی۔

3 فروری سے 27 فروری کے دوران ڈالر کی نسبت روپیہ مجموعی طور پر 6.02 فیصد تگڑا ہونے کے بعد منگل کو ایک بار پھر ڈالر کی پرواز شروع ہوئی، کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1.58 روپے کے اضافے سے 261.50 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 2 روپے کے اضافے سے 267 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الوقت درآمدی سرگرمیاں تقریباً منجمد ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقررہ تارخ سے قبل مانیٹری پالیسی اجلاس طلب کرنے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ مطلوبہ تمام شرائط پوری ہونے کے نتیجے میں آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوجائے جس کے بعد عالمی بینک ودیگر مایاتی اداروں اور دوست ممالک سے انفلوز کی آمد بڑھنے سے ڈالر کی قدر بتدریج تنزلی سے دوچار ہوگی۔

ملک میں ورکرز ریمیٹنسز کے ساتھ آئی ٹی سیکٹر کی ترسیلات کا حجم بھی بڑھ رہا ہے جبکہ ایکسپوٹرز کی جانب سے اپنی ترسیلات بھنائے جانے سے سپلائی بہتری کی جانب گامزن ہے۔