اسلام آباد: اڈیالہ جیل حکام نے شہریار آفریدی کو سیل میں رکھے جانے کی تصدیق کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہریار آفریدی کو اے کلاس فراہمی اور فیملی سے ملاقات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل شیر افضل مروت نے دلائل دیے کہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے شہریار آفریدی سے ملنے نہیں دیا گیا ، لیکن شہریار آفریدی سے فواد چوہدری کی بغیر آرڈر کے جیل حکام نے ملاقات کرا دی ، جتنے افراد نے پریس کانفرنسز کیں ان کے پیچھے ڈیتھ سیل ہے.
اڈیالہ جیل حکام نے بتایا کہ وہ سیل میں ہیں لیکن ڈیتھ سیل میں نہیں ہیں، یہ ہائی پروفائل شخصیت ہے جسے بیرک میں نہیں رکھا جا سکتا، جیل میں کلاس کی تبدیلی سے متعلق ڈی سی کو لکھا ہے ، جیل میں گنجائش سے زائد قیدی ہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے جیل میں اے کلاس فراہمی اور میڈیکل سے متعلق شہریار آفریدی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

