اسلام آباد:سندھ کے سینئروزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی بھی جماعت پر پابندی کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی کسی کو غدار سمجھتی ہے تاہم پی ٹی آئی کو بھی اپنی سیاست پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آئے اور اعتراف کرچکے ہیں کہ انہیں بلوں کی منظوری کیلئے بھی اداروں سے مدد ملی تھی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے تین سالہ دور اقتدار کے انٹرویوز ریکارڈ پر موجود ہیں، عدم اعتماد کے وقت یہ تاحیات ایکسٹینشن دینے کو راضی اور اسٹیبلشمنٹ کے ترلے کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو نوجوان اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے تو وہ ماضی کے بیانات ضرور سن لیں۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ملک یا عوام کیلئے نہیں بلکہ صرف اپنے اور خاندان کو بچانے کیلئے ہے۔شرجیل میمن نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ اْس نہج تک نہ پہنچیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو بلکہ بات چیت سے معاملات حل کریں۔
ہم نومئی واقعہ کو نہیں بھول سکتے، چاہتے ہیں سیاستدان اپنی غلطیاں تسلیم کریں۔اْن کا کہنا تھا کہ جس شخص کو دھاندلی کے ذریعے 2018ء میں اقتدار میں لایا گیا ، اْس شخص نے 2018ء میں مینڈیٹ چوری کیا،2018ء میں پی ٹی آئی کو دھاندلی کر کے حکومت دی گئی ۔
وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا کہ آج بھی ان کی جماعت کی تقاریرمیں صرف شوکت خانم اور یونیورسٹی کی باتیں ہیں،ساڑھے تین سال میں کوئی بھی بڑا پروجیکٹ گنوا نہیں سکتے۔آپ کا دور بدترین آمریت کا دور تھا۔
وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا تھا اسرائیل جس نے ہیومن رائٹس کی سنگین خلاف ورزی کی ، بانی کی گرفتاری پر اسرائیل کو درد ہوا ،آپ کے اہل خانہ بھارتی میڈیا پر بیٹھ کر انٹرویو دے رہے ہیں،آپ کے دفاع کے لیے بھارتی میڈیا کے دروازے کھل جاتے ہیں۔

