عمران دور میں معاملات باجوہ،فیض حمیدکی مرضی سے چل رہے تھے، وزرا

اسلام آباد/لاہور/مریدکے:وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے ایک ملاقات میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے کہا رانا بہت موٹا ہو گیا ہے اسے دوبارہ اسمارٹ بنائو۔اس پر میں نے جنرل باجوہ کو کہا کہ مجھ پر مقدمہ آپ نے ہی بنوایا،اللہ اس دنیا ہی میں اس کا حساب کرے گا۔

رانا ثنا اللہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں معاملات فیض حمید،جنرل باجوہ اور بانی پی ٹی آئی کی مرضی سے ہی چل رہے تھے۔ان کا کہنا تھا ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ کوئی حاضر سروس افسر آرمی چیف کی مرضی کے بغیر جھوٹا مقدمہ بنائے اور اگلے دن اس کا کورٹ مارشل نہ ہو۔

ایک انٹرویو میںوزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ فیض حمید سے متعلق دیگر معاملات زیر تفتیش ہیں ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے منتقلی کا معاملہ ضرور زیرِ غور ہے لیکن حتمی طور پر ابھی کچھ فیصلہ نہیں ہوا، 28ویں آئینی ترمیم کب آئے گی فی الوقت اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ امن و امان اور سیکورٹی کا مسئلہ پی ٹی آئی قیادت اور عمران خان کی بہنوں نے خود بنایا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایک ادارے نے خود احتسابی کا عمل شروع کر کے تاریخ رقم کی ہے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے متعلق فیصلہ آگیا ہے ان کو اپیل کا حق بھی موجود ہے۔

اگر ان کی اپیل مسترد ہوتی ہے تو ہائیکورٹ میں تمام معاملہ اتنا آسان نہیں ہے، لیگل پروسیجر کی کوئی بات ہو تو ہائیکورٹ میں معاملہ جوڈیشل ریویو کیلئے جا سکتا ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ فیض حمید سے متعلق مزید معاملات کی انکوائری چل رہی ہے وہ اور عمران خان کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آ چکا ہے اس میں ابہام نہیں لیکن گٹھ جوڑ کی نوعیت اور اس کا تعلق 9 مئی سے کیا ہے یہ دیکھنا ضروری ہے۔ہو سکتا ہے فیض حمید وعدہ معاف یا سلطانی گواہ بنیں۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ خود بتا دیں کہ کہاں کہاں اور کھل کر سہولت کاری کی ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ جنرل فیض کو سزا دے کر فوج نے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے کہ فوج کے احتساب کے نظام میں کسی کا لحاظ نہیں ہوتا، جنہوںنے پاکستان کی تباہی کی ان کا بھی اسی طرح احتسا ب ہونا چاہیے ، 2017-18ء میں جو مصنوعی تبدیلی پاکستان پر مسلط کی گئی وہ معاشی لحاظ سے پاکستان پر سقوط مشرقی پاکستان کی طرح کا حملہ تھا ۔

احسن اقبال نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہماری پسند نہیں بلکہ وہ پاکستان کی ضرورت ہے ، جس کھائی میں پی ٹی آئی کی حکومت پاکستان کو پھینک کر گئی تھی اس کے لئے ضروری تھا آئی ایم ایف کی سپورٹ لی جائے۔

دریں اثناء لیگی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اس کی جماعت کا کوئی مستقبل ہے نہ ایسی ملک دشمن پارٹی کی پاکستان کی سیاست میں کوئی گنجائش ہے ،فیض حمید کا فیصلہ ہوچکا ،اس کے ساتھ جو بھی ملوث ہوگا قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ،فیض حمید عمران خان کے ساتھ مکمل طور پر شریک جرم رہا ۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کا محور بھارت اور یہودی ایجنڈا ہے ،اس کی سیاست کا اولین مقصد پاکستان اور اداروں کو بدنام اورغیر مستحکم کرنا ہے۔9مئی کے کیسز میںجو بھی ملوث پایا گیا وہ بھگتے گا،فیض حمید عمران خان کیلئے پلان بناتا تھا دونوں ایک پیج پر تھے